سیلز ٹیکس عائد ہوا تو ادویات کی قیمتیں بڑھانا پڑیں گی، فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز

ادویات کی قیمتوں میں تین سالوں کے دوران تسلسل کے ساتھ اضافہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت نے خام مال پر سیلز ٹیکس لاگو کیا تو ادویات کی قیمتیں بڑھانا پڑیں گی۔

ادویات کی قیمتوں میں اضافہ: پی ٹی آئی کے اراکین اپنی ہی جماعت پر برس پڑے

ہم نیوز کے مطابق یہ انتباہ پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین قاضی محمد منصور دلاور نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاری کیا ہے۔

قاضی محمد منصور دلاور نے کہا کہ فارماسیوٹیکل میں 90 فیصد لوکل پروڈکشن ہو رہی ہے لیکن 90 فیصد سے زائد خام مال درآمد (امپورٹ) کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ خام مال صرف 10 فیصد یہاں پروڈیوس ہو رہا ہے۔

چیئرمین پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ادوایات اور خام مال پر سیلز ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر 17 فیصد سیلز ٹیکس لاگو ہو گا تو ہمیں ادوایات کی قیمتوں کو بڑھانا پڑھے گا۔

پی ڈی ایم کا 23مارچ کو اسلام آباد میں مہنگائی مارچ کرنے کا اعلان

انہوں نے اس ضمن میں حکومت سے اپیل کی کہ ہمارے خام مال پر ٹیکس نہ لگایا جائے وگرنہ ٹیکس لگنے سے نہ صرف ادویات مہنگی ہوں گی بلکہ ان کی قلت کا بھی خدشہ ہے۔

چیئرمین پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن قاضی محمد منصور دلاور نے اس سلسلے میں تجویز پیش کی کہ حکومت خام مال پر ٹیکس لگانے کے بجائے مسئلے کا حل اس طرح نکالے کہ نہ حکومت پر بوجھ پڑے اور نہ ہی ہمیں بوجھ اٹھانا پڑے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پورے ریجن میں ادوایات کی قیمتیں سب سے کم پاکستان میں ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ 15 سالوں سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔

حکومت نے 94 ادویات کی قیمتوں میں 9 تا 262 فیصد تک اضافہ کی منظوری دیدی

ہم نیوز کے مطابق قاضی محمد منصور دلاور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت 90 فیصد انٹرنیشنل مینو فیکچرنگ تھی جب کہ اس وقت 71 فیصد کمپنیاں لوکل مینو فیکچرنگ کر رہی ہیں۔

 


متعلقہ خبریں