کراچی خوشحال تو پاکستان خوشحال، جدید شہر جدید ٹرانسپورٹ کے بغیر نہیں چل سکتا،عمران خان



کراچی: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی پاکستان کی ترقی کا انجن ہے، کراچی خوشحال ہوگا تو پاکستان خوشحال ہو گا۔

گرین لائن منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی نے کراچی کے ٹرانسپورٹ سسٹم پر توجہ نہیں دی، روشنیوں کے شہر کو آگے بڑھنے کے بجائے کھنڈر بنتے دیکھا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ لندن پورے برطانیہ کو چلاتا ہے، ایران پر پابندیاں لگی ہوئی ہیں، جس کی وجہ سے وہاں کے حالات ٹھیک نہیں ہیں تاہم اس کے باوجود تہران شہر میں ہر قسم کی سہولیات مووجود ہیں، وہاں کی مینجمنٹ ماڈرن ہے اس لیے وہ شہر بھی ماڈرن ہے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ تہران 500 ملین ڈالر اکٹھا کرتا ہے جب کہ کراچی میں 30 ملین ڈالر بھی اکٹھے نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ کراچی کو لوکل گورنمنٹ کے ذریعے اختیارات دیئے جائیں، کراچی ٹرانفرمیشن پلان کے تحت تمام منصوبوں پر کام چل رہا ہے۔ ماڈرن سٹی ماڈرن ٹرانسپورٹ کے بغیر نہیں چل سکتی۔

بزدل انسان لیڈر شپ نہیں کر سکتا ،وزیراعظم عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں غریب طبقے کو پانی نہیں ملتا،  کے فور منصوبے کو چیئرمین واپڈا کے ساتھ خود دیکھ رہا ہوں، اگلے ماہ اس کی منظوری ہو جائے گی، 14 سے 15 ماہ کے اندر یہ منصوبہ مکمل ہو جائے گا۔ 2023 میں کراچی کو پانی فراہم کردیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے غریب خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس فراہم کی، یونیورسل ہیلتھ انشورنس پاکستان میں لائے ہیں، آج خیبر پختونخوا کے تمام شہریوں کے پاس ہیلتھ انشورنس موجود ہے جس کے ذریعے 10لاکھ روپے تک کا علاج کرایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مارچ 2022 تک پنجاب کے ہر شہری کے پاس ہیلتھ انشورنس ہوگی، سندھ حکومت سے کہتا ہوں کہ ہیلتھ انشورنس میں حصہ ڈالیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ سندھ حکومت کےساتھ مل کر کام کریں، بہت افسوس ہوتا ہے کہ سندھ میں آٹا مہنگا فروخت ہورہا ہے، اگر مل کر کام کریں تو پورے ملک میں یکساں قیمتیں ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ بنڈل آئی لینڈ کی اجازت دیں،اس سے سب سے زیادہ فائدہ سندھ کو ہو گا، چاہتے ہیں کہ ماڈرن شہر بنیں جو دبئی وغیرہ کی طرح اوپر جائیں۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کراچی میں گرین لائن منصوبے کا افتتاح کر دیا ہے۔

گرین لائن بس منصوبے پر 35 ارب 50 کروڑ روپے لاگت آئی ہے اور گرین لائن کی 80 جدید بسوں میں یومیہ ڈیڑھ لاکھ مسافر سفر کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی فی یونٹ 4 روپے 74 پیسے مہنگی کر دی گئی

کراچی میں ریپڈ ٹرانزٹ بس منصوبے کے تحت پانچ روٹس کی منصوبہ بندی 2014 میں شروع کی گئی۔ پہلی گرین لائن کا تعمیراتی کام 2016 میں شروع ہوا۔


متعلقہ خبریں