نواز شریف کا بیان، لیگی رہنماؤں کا پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے انکار


اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان کے بعد پارٹی میں پھوٹ پڑ گئی ہے اور کئی لیگی رہنماؤں نے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے پارٹی قیادت کو براہ راست تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، زیادہ تر پارٹی ارکان نے چپ سادھ  لی ہے اور میڈیا سے کترا رہے ہیں۔

لیگی ذرائع کے مطابق پارٹی کے بیشترارکان نے نواز شریف کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے دریافت کیا ہے کہ نوازشریف کے بیان کی حمایت کرنی ہے یا نہیں؟

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ارکان نے نواز شریف کے متنازعہ بیان کے بعد پارٹی پالیسی جاننے کے لیے شہباز شریف سے رابطے شروع کر دیے ہیں کیونکہ اس معاملے پر ابھی تک کوئی پارٹی پالیسی جاری نہیں کی گئی۔

ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے پارٹی میں اختلافات کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب بے بنیاد باتیں ہیں، ن لیگ کے تمام ارکان نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت میں متحد ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے پارلیمانی اجلاس میں چوہدری نثارعلی خان اور ظفرعلی شاہ شریک نہیں ہوئے اگرچہ دونوں رہنما اجلاس کے وقت پارلیمان میں ہی موجود تھے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما ظفر علی شاہ نے  کہا ہے کہ نواز شریف کے بیان کے بعد ہم منہ دکھانے کے لائق نہیں رہے، اس بیان نے پارٹی کو بلاسٹ کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ نوازشریف کے بیان پر تمام وزرا اور ارکان کو تحفظات ہیں، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں تمام ارکان نے شکایتیں کیں۔

ظفر علی شاہ کے مطابق شہبازشریف نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر نوازشریف سے بات کریں گے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ بتایا جائے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کیوں کریں۔


متعلقہ خبریں