اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی ابوظہبی آمد

اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی ابوظہبی آمد

ابوظہبی: اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ متحدہ عرب امارات کے دورے پر ابو ظہبی پہنچ گئے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے والے وہ پہلے اسرائیلی وزیراعظم ہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع کا فوج کو ایران پر حملے کی تیاری کاحکم

ہم نیوز نے مؤقر اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے تاریخی دورے پر روانگی سے قبل ذرائع ابلاغ سے گفت و شنید میں وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے کہا کہ اپنی نوعیت کے پہلے تاریخی دورے پر روانگی سے انہیں بیحد خوشی ہے اور وہ یقین رکھتے ہیں کہ ان کے دورے سے دونوں ممالک تمام شعبہ ہائے زندگی میں ایک دوسرے سے قریب آئیں گے اور باہمی تعاون کو بڑھائیں گے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر ایک ایسے وقت میں پہنچے ہیں جب خطے میں موجود تناؤ مزید بڑھ چکا ہے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع ایران کے خلاف کارروائی کے حوالے سے مزید سخت گیر مؤقف اپنا چکے ہیں۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعظم کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ نفتالی بینیٹ ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نیہان سے ملاقات کریں گے۔

اسرائیل میں ایرانی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے 1.5 ارب ڈالرز مختص

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور دفاعی شعبے میں تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل اور متحدہ عرب امارات طویل عرصے سے ایران کے جوہری پروگرام اور خطے میں سرگرمیوں کے بارے میں مشترکہ تشویش کے حامل ہیں۔

العربیہ کے مطابق نفتالی بینیٹ ویانا میں عالمی طاقتوں اورایران کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کے تناظر میں یہ دورہ کررہے ہیں۔ اسرائیل گوکہ مذاکرات میں فریق نہیں ہے لیکن وہ تشویش کا اظہارکر رہا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل ایران سے 2015 میں طے شدہ جوہری سمجھوتے کی بحالی کا مخالف ہے جسے خود اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سابق سربراہ نیتن یاہو کی بڑی غلطی قرار دے چکے ہیں۔

ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے قریب نیتن یاہو کی پالیسیوں نے کیا، سابق موساد چیف

اسرائیل نے گزشتہ ہفتوں کے دوران اپنے اعلیٰ سفارتی نمائندوں، وزیردفاع اور انٹیلی جنس کے سربراہوں کو یورپ، امریکہ اور مشرق اوسط میں اتحادی ممالک کے دوروں پر روانہ کیا ہے تاکہ ایران کے متعلق ایک مشترکہ مضبوط نقطہ نظر اپنایا جا سکے۔


متعلقہ خبریں