ایلون مسک ‘پرسن آف دا ایئر’ قرار

Elon Musk

دنیا کا امیر ترین شخص جس کے پاس اپنا گھر نہیں ہے اور حال ہی میں وہ اپنی جاب چھوڑنے کا اعلان بھی کر چکا ہے، زمین پر اپنی بنائی ہوئی گاڑی میں بغیر ڈرائیور کے سفر کرنا اور خلا میں دنیا بسانے کا خواب سجانے والا۔

جس کی ایک ٹویٹ اسٹاک مارکیٹ میں ہلچل مچانے کے لیے کافی ہوتی ہے، کاروں اور راکٹوں سے لے کر کرپٹو اور انٹرنیٹ سروسز تک ہماری زندگیوں پر مسک کا اثر بڑھ رہا ہے۔

اسی لیے اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کو 2021 کے لئے ٹائم میگزین کا ‘پرسن آف دا ایئر’ قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کام کرتے ہوئے میوزک سنیں، ایلون مسک کی ملازمین کو ای میل

اسپیس ایکس اور ٹیسلا کمپنی کے سربراہ ایلون مسک اپنے کاروبار اور بااثر شخصیت کی وجہ سے خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں، ایلون مسک کی قیادت میں الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا ایک کھرب ڈالرز مالیت کے ساتھ سال کی سب سے اہم مینوفیکچرر ثابت ہوئی ہے اور اس کی مالیت فورڈ اور جنرل موٹرز کی مجموعی مالیت سے بھی آگے نکل چکی ہے۔

جس نے  مسک کو 297 بلین ڈالر سے زیادہ کی مجموعی مالیت کے ساتھ تاریخ کا سب سے امیر ترین شہری بنا دیا ہے۔

ایلون مسک 28 جون 1971 میں پیدا ہوئے ان کی عمر 50 سال ہے، مسک نے 2002 میں اسپیس ایکس کمپنی کی بنیاد رکھی جبکہ 2004 میں  الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا موٹرز میں شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

یاد رہے کہ 1972 کے بعد  ناسا نے رواں دہائی کے دوران انسان کو چاند پر لے جانے کے لیے ایک مون لینڈر یعنی چاند گاڑی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کام کے لیے بھی ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کا انتخاب کیا گیا ہے۔

ٹائم میگزین کے مطابق،’پرسن آف دا ائیر’ ایسی شخصیت ہوتی ہے جو رواں سال ہماری زندگیوں اور خبروں پر سب سے زیادہ اثرانداز ہوئی ہو، چاہے وہ انداز منفی ہو یا مثبت۔


متعلقہ خبریں