سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، گریڈ 7 تک کے ملازمین بحال، گریڈ 8 سے اوپر امتحان دینا ہوگا

Supreme Court

برطرف ملازمین کےلیے خوشخبری، سپریم کورٹ سے بڑا فیصلہ آگیا، عدالت نے گریڈ ایک سے 7 تک کے ملازمین کو بحال کر دیا، گریڈ 8 سے اوپر ٹیسٹ دینا ہو گا۔ 

فیصلے کے مطابق ایک سے7 گریڈ تک کے ملازمین کی بحالی ہوگی جبکہ گریڈ 8 سے اوپروالے ملازمین کوٹیسٹ دینا ہوگا۔ عدالت نے 17 اگست 2021 کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلیں خارج کردیں ہیں، فیصلہ چار،ایک کے تناسب سے آیا، جسٹس منصورعلی شاہ نے اختلافی نوٹ تحریرکیا۔

جسٹس عمرعطا بندیال نے سیکڈ ایمپلائزایکٹ 2010 کو کالعدم قرار دینے سے متعلق اپیلوں کا 8 صفحات پرمشتمل مختصرتحریری فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیکڈ ایمپلائز ایکٹ 2010 آئین کے آرٹیکل4، 9، 18 اور 25 کے متصادم ہے، جن ملازمین نے 1996 اور 1999 میں محکمانہ ٹیسٹ دیئے ان کو دوبارہ ٹیسٹ نہیں دینا ہوگا۔

جن ملازمین کو مس کنڈکٹ، کرپشن اور عدم حاضری پر برطرف کیا گیا ان پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔ ملازمین کی بحالی اور ترقیاں محکموں کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہوں گی۔ جن ملازمین کی بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ لازمی نہیں تھا وہ بحال تصورہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سولہ ہزار برطرف ملازمین کا معاملہ، سپریم کورٹ فیصلہ آج سنائے گی

ملازمین کوبھرتی کے وقت کی شرائط و ضوابط کو پورا کرنا ہوگا۔ جسٹس منصور علی شاہ کا اختلافی نوٹ بھی مختصر فیصلے کا حصہ ہے۔ جس میں انہوں کہا کہ پارلیمانی نظام حکومت میں پارلیمان سپریم ہے۔

قانون ساز کو نیچا دکھانا جمہوریت کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے، سیکڈ ایمپلائز ایکٹ کالعدم قرار دینے کیخلاف نظرثانی اپیلوں کو منظور کیا جاتا ہے۔ سیکڈ ایمپلائز ایکٹ کے بعد نکالے گئے ملازمین کو تمام مراعات دی جائیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایکٹ آف پارلیمنٹ کی شق چار آئین سے متصادم ہے، سیکشن چاراور سیکشن 10 آئین سے متصادم ہیں جس کا جائزہ لینا ہے۔ ملازمین کے اس عرصے کو چھٹی بمعہ تنخواہ تصور کیا جائے۔ ۔سیکڈ ایمپلائز ایکٹ 2010 کے کیسز کو سپریم کورٹ کے ریگولر بنچز میں میرٹ کے مطابق سنا جائے۔


متعلقہ خبریں