جے یو آئی کا مطلب پاکستان میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے، فواد چوہدری


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جے یو آئی کے اٹھنے کا مطلب پاکستان میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ای وی ایم سے متعلق بات کی گئی کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم مشینوں سے متعلق ٹینڈر جاری کرے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کے لیے ہوئے قرضوں کی قسطیں ادا کر رہے ہیں تاہم ٹیکسٹائل سیکٹر کی گروتھ میں اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان کے معاشی اشاریے مثبت ہیں۔ پاکستان کورونا ویکسی نیشن میں دیگر ممالک سے کافی آگے ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ تمام فصلوں کی ریکارڈ پیدوار ہوئی ہے اور کپاس کی فصل کی پیدوار میں 19.5 فیصد اضافے کی امید ہے جبکہ 34 ارب روپے آئی پی پیز کی پیمنٹ کی ہے۔ نواز شریف دور میں آئی پی پیز کے مہنگے منصوبے لگائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مختلف شعبوں میں بہتری آ رہی ہے اور تمام فصلوں سے ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے جبکہ کسانوں کو 1100 ارب روپے کی اضافی آمدنی ملی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جاری اخراجات کی مد میں اضافہ ہوا ہے اور یہ اخراجات ویکسین منگوانے اور آئی پی پیز کو ادائیگیوں سے بڑھے ہیں۔ شہباز شریف کے دور میں لگائے جانے والے آئی پی پیز کو بل دینے پڑ رہے ہیں اور یہ وہ اخراجات ہیں جو ہوتے نہیں ہیں لیکن ادائیگی کرنا پڑتی ہے جبکہ 2023 میں ان اخراجات میں اربوں روپے کا اضافہ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 8.5 ملین میٹرک ٹن کپاس کی پیداوار کریں گے اور چاولوں کی پیداوار میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ گنے کی فصل میں بھی 8.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گنے اور چاول کی ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ فصل ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کا تشخص بہتر بنانے کی کوشش کریں گے، وزیر اعظم

فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان اس وقت 2 لاکھ 40 ہزار گاڑیاں بنا رہا ہے اور گاڑیوں کی پیداوار کا ٹارگٹ 5 لاکھ تک بڑھانا چاہتے ہیں۔ صرف دو سال میں کار مینو فیکچررز کی تعداد 5 سے بڑھ کر 15 ہو گئی ہے۔ بینکوں کی جانب سے 338 ارب روپے کار فنانسنگ میں دیا گیا ہے اور رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں ایک لاکھ 11 ہزار 435 گاڑیاں بنیں۔ آٹو سیکٹر کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے جبکہ برآمدات میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پرائیویٹ کاروباروں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور 2 لاکھ کمپنیاں ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہیں ان میں سے ایک لاکھ 50 ہزار کمپنیاں گزشتہ 3 سال کے دوران رجسٹرڈ ہوئیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بجلی کے استعمال میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ڈیزل کا استعمال 26 فیصد بڑھ گیا۔ قومی فوڈ سیکیورٹی پالیسی کے لیے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ کراچی میں آج بھی آٹے کا تھیلا ساڑھے 13 سو روپے سے اوپر ہے اور سندھ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا ساڑھے 13 سو روپے میں فروخت ہو رہا ہے لیکن پورے ملک میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1100 روپے کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 122 میں ترمیم کی اصولی منظوری دی ہے اور یہ ترمیم سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا سینیٹ کا ووٹ قابل ٹریس ہونا چاہیے اب قانون سازی کے لیے بل پارلیمنٹ لے جائیں گے اور اگر قانون منظور ہو گیا تو سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ رک سکے گی۔

قرضوں سے متعلق بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اب ہمیں قرضے واپس کرنے کے لیے قرضے لینے پڑتے ہیں اور لانگ ٹرم قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کے لیے شارٹ ٹرم قرضے لینے پڑے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس ایکٹ کو سی سی ایل سی میں بھیجا گیا ہے۔ ڈاکٹر شمشاد اختر کو پورٹ قاسم اتھارٹی پر بطور سرکاری ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی اور کابینہ نے نیشنل فوڈ سیکیورٹی مینیجمنٹ کمیٹی اور ایگزیکٹو ممبران کو نوٹیفائی کیا ہے جبکہ کمیٹی کے چیئرمین وزیر اعظم عمران خان ہوں گے کیونکہ فوڈ سیکیورٹی ایک انتہائی اہم مسئلہ ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اس بار یوریا کی پیداوار ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ ہوئی ہے اور وزیراعظم نے کل فرٹیلائزر کمیٹی کا اجلاس رکھنے کو کہا ہے۔ محمد نجم نواز ثاقب کو ریاض، سعودی عرب میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشی تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ محمد شفیق الرحمان کو جامشورو پاور کمپنی کا چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی ہے۔

انتخابات ہارنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہر حلقے کی اپنی مینجمنٹ کرنی پڑتی ہے اور مینجمنٹ ایشو کی وجہ سے ہی خیبر پختونخوا میں انتخاب ہارے ہیں۔ تحریک انصاف ملک گیر جماعت ہے اور اگر پی ٹی آئی کی ری پلیسمنٹ جے یو آئی ہے تو پھر سوچنے کی ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی نہیں ہو گی تو کوئی قومی پارٹی نہیں ہو گی کیونکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ اب پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چاہیے کہ اپنے آپ کو منظم کریں اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چاہیے اپنے ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر عمرن خان کو مضبوط کریں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ جے یو آئی کے خیبر پختونخوا میں نام نہاد اٹھنے پر مایوسی ہوئی ہے اور جے یو آئی کے اٹھنے کا مطلب ہے کہ پاکستان میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے اب ان لوگوں کو اقتدار ملنا بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ مریم نواز کی بھی نئی ٹیپ چل رہی ہے اور مریم نواز نے ہر مشکل صورتحال میں بونگی مار کر ہماری مدد کی انہوں نے ہمیں کبھی مایوس نہیں کیا تاہم آصف زرداری کی گفتگو سے مایوسی نظر آرہی تھی کیونکہ آصف زراری کو اگر ڈیل مل گئی ہوتی تو اس طرح کی باتیں جلسوں میں نہ کرتے تاہم اگر ڈیل کی امید بھی ہو تو یہ سارے پالش لے کر پہنچ جاتے ہیں اور اگر ڈیل نہ ملے تو پھر یہ سب اول فول بکنا شروع ہو جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں