پنجاب کی جیلوں میں سزائیں مکمل کرنے والے 65 قیدی رہائی کے منتظر

پنجاب کی جیلوں میں سزائیں مکمل کرنے والے 65 قیدی رہائی کے منتظر

لاہور: صوبہ پنجاب کی مختلف جیلوں میں پانچ درجن سے زائد ایسے قیدی موجود ہیں جو اپنی سزائیں مکمل کرچکے ہیں لیکن معمولی جرمانوں کی عدم ادائیگی کے باعث تاحال قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔

ایکواڈور کی جیل میں فسادات ،68قیدی ہلاک

ہم نیوز نے اس ضمن میں سرکاری دستاویزات کے حوالے سے بتایا ہے کہ بعض قیدیوں پر نہایت معمولی جرمانوں کی رقم واجب الادا ہے لیکن چونکہ وہ اس کی ادائیگی کی سکت نہیں رکھتے ہیں اس لیے ابھی تک ان کی رہائی عمل میں نہیں آئی ہے۔

اس حوالے سے ہم نیوز نے بتایا ہے کہ اپنی سزائیں پوری کرچکنے والے قیدیوں کی اکثریت اپنی رہائی کے حوالے سے حکومتی فنڈ اور یا پھر کسی مخیر شخص کی امداد کے منتظر ہیں۔

سرکاری دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گجرات کی جیل میں ایک 58 سالہ قیدی ناظم شاہ صرف اس لیے رہائی نہیں پا سکا ہے کہ اس کے پاس جرمانے کی ادائیگی کے لیے مطلوبہ رقم نہیں ہے۔ ناظم شاہ کو صرف 20 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنا ہے۔

دستیاب اعداد و شمار کے حوالے سے ہم نیوز نے بتایا ہے کہ صوبے کی مختلف جیلوں میں دیت، قصاص، عرش اور دمان کی مد میں چھ کروڑ 63 لاکھ روپے قیدیوں پر واجب الادا ہیں۔

پی ڈی ایم رہنماؤں کی جیلوں میں استقبال کی تیاریاں

سرکاری دستاویزات کے تحت گجرات جیل کے 33 سالہ قیدی شیر گل پر 30 ہزار، ساہیوال جیل کے 37 سالہ قیدی لیاقت کو 65 ہزار اور  بھکر جیل کے 75 سالہ قیدی اقبال کو 20 ہزار روپے جرمانے کی مد میں ادا کرنے ہیں جس کے نتیجے میں ان کی رہائی عمل میں آجائے گی۔

سرکاری اعداد و شمار کے تحت اپنی سزائیں مکمل کرنے والے 65 قیدیوں میں سے 35 کی اوسط عمریں 35 سال ہیں جب کہ صوبے کی جیلوں میں سات ایسے قیدی بھی موجود ہیں جن کی عمریں 70 سال کے قریب ہیں۔

ہم نیوز نے سرکاری دستاویزات کے حوالے سے بتایا ہے کہ صوبے کی کسی بھی جیل میں ایک بھی ایسی خاتون قیدی نہیں ہے جو جرمانے کی عدم ادائیگی کے باعث قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہی ہو۔

سرکاری دستاویزات کے تحت سینٹرل جیل ڈی جی خان، منڈی بہاؤالدین، سب جیل چکوال، ناروال، حافظ آباد اور شجاع آباد میں بھی کوئی قیدی جرمانے کی عدم ادائیگی کے سبب قید نہیں ہے۔

سانحہ سیالکوٹ کے ملزمان کا ٹرائل جیل میں کروانے کا فیصلہ

ہم نیوز نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ جیل حکام کا مؤقف ہے کہ انہوں نے تمام قیدیوں کی تفصیلات صوبائی حکومت کو فراہم کردی ہیں۔


متعلقہ خبریں