وزیر اعظم نے پی ٹی آئی کی تمام تنظیمیں تحلیل کر دیں، فواد چودھری


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کی تمام تنظیمیں تحلیل کر دی ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے وزیر اعظم کی زیرصدارت ہونے والے پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست متاثر ہونے سے پاکستان کی سیاست متاثر ہوتی ہے کیونکہ تحریک انصاف قومی وفاقی جماعت کا درجہ رکھتی ہے اور تمام صوبوں میں بھی صرف ایک ہی جماعت ہے اور وہ ہے پی ٹی آئی۔

فواد چودھری نے کہا کہ ملک میں 1100 سے لے کر 1200 تک ٹکٹ دیے جاتے ہیں اور تحریک انصاف کے سوا کوئی اور جماعت اتنے ٹکٹ دے ہی نہیں سکتی جبکہ پیپلز پارٹی صرف سندھ اور مسلم لیگ ن صرف پنجاب کی پارٹی ہے لیکن تحریک انصاف کی تمام صوبوں میں نمائندگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کی وجوہات سے آگاہ کیا گیا اور وزیر اعظم نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ پی ٹی آئی ایک خاندانی سیاست والی جماعت نہیں ہے اور اگر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا کلچر پی ٹی آئی میں آجائے تو پھر ان میں اور ہم فرق نہیں رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ سیالکوٹ: سینیٹ میں مذمتی قرارداد منظور،مجرموں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ

وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کو بطور بڑی جماعت اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، اس لیے عمران خان نے پی ٹی آئی کی تمام تنظیموں کو تحلیل کر دیا ہے اور تحریک انصاف کی ایک نئی آئینی 21 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جس میں خیبرپختونخوا سے پرویز خٹک، محمود خان، مراد سعید، اسد قیصر، علی امین گنڈاپور شامل ہوں گے جبکہ پنجاب سے شاہ محمود قریشی، حماد اظہر، فواد چودھری، خسرو بختیار، چودھری سرور، سیف نیازی، عامر کیانی اور عثمان بزدار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے کمیٹی میں جمالی صاحب، قاسم سوری اور سندھ سے عمران اسماعیل اور علی زیدی کو شامل کیا گیا ہے۔ چیف آرگنائزر سمیت تمام عہدیداروں کو بھی عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کمیٹی کے بعد نئی تنظیم سازی کی جائے گی۔

فواد چودھری نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات حکومتوں کے لیے بہت اہم ہیں جبکہ مقامی سطح پر رنجشیں اور معاملات کو حل کیا جائے۔ رپورٹ ابھی تک وزیر اعظم کو پیش نہیں کی گئی اور مکمل نتائج آنے کے بعد ذمہ دارن کے خلاف کارروائی کا فیصلہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ تمام پارلیمانی بورڈ بھی تحلیل کردیے گئے ہیں اور خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ذمہ داری وزیر اعلیٰ کے پی کو دی گئی ہے۔ پنجاب کی مقامی حکومتوں کے انتخابات کی ٹکٹوں کا معاملہ بھی یہی کمیٹی دیکھے گی۔


متعلقہ خبریں