نوبیل انعام یافتہ ڈيسمنڈ ٹوٹو کا انتقال ہو گیا

نوبیل انعام یافتہ ڈيسمنڈ ٹوٹو کا انتقال ہو گیا

کیپ ٹاؤن: نوبیل انعام یافتہ آرچ بشپ ڈیمسمنڈ ٹو ٹو کا انتقال ہو گیا ہے۔ آنجہانی کی عمر 90 سال تھی۔

عظیم رہنما نیلسن منڈیلا کے ذاتی سامان کی نیلامی

ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنوبی افريقہ سے تعلق رکھنے والے نوبیل انعام يافتہ آرچ بشپ ڈيسمنڈ ٹوٹو کو نسلی بنيادوں پربرتے جانے والے امتياز کے خلاف آواز بلند کرنے کی وجہ سے ملکی و عالمی سطح پر سراہا جاتا ہے۔

فٹبال لیجنڈ میراڈونا کا دل کہاں ہے؟

وزیر اعظم عمران خان نے ڈيسمنڈ ٹوٹو کی موت پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈيسمنڈ ٹوٹوکا آزادی اور قومی مفاہمت میں اہم کردار آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے یہ بات سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہی ہے۔

واضح رہے کہ ڈيسمنڈ ٹوٹو 1948 سے 1991 تک جنوبی افریقہ میں سیاہ فام اکثریت کے خلاف سفید فام اقلیتی حکومت کی طرف سے نافذ نسلی علیحدگی اور امتیازی سلوک کی پالیسی کو ختم کرنے کی تحریک میں عالمی شہرت یافتہ رہنما نیلسن منڈیلا کے ساتھی رہے تھے۔

ماہر امراض خون پروفیسر ڈاکٹر طاہر شمسی انتقال کر گئے

آنجہانی ڈیسمنڈ ٹوٹو کو 1984 میں نسل پرستی کے نظام کے خاتمے کی جدوجہد میں کردار ادا کرنے پر نوبیل انعام سے نوازا گیا تھا۔

سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کی والدہ انتقال کر گئیں

جنوبی افریقہ کے صدر رامافوسا نے ڈيسمنڈ ٹوٹوکی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نسل پرستی کے خلاف سرگرم کارکن اور انسانی حقوق کی عالمی مہم چلانے والے رہنما تھے۔


متعلقہ خبریں