سال نو کی پہلی برفباری، پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی

snow fall

نئے سال کے آغاز پر ملک میں برفباری کے ایک اور سلسلے نے انٹری دے دی۔  اسکردو ، گلگت ، ہنزہ ، چلاس اور زیارت میں برفباری سے پہاڑ سفیدی میں چھپ گئے۔

دیامر سمیت گلگت بلتستان  کے بالائی علاقوں پر وقفے وقفے سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے ۔  بابوسر ٹاپ،نانگا پربت، بٹوگاہ ٹاپ سمیت دیگر بالائی علاقوں میں برفباری سے موسم شدید سرد ہو گیا۔

اسکردو میں روئی کے گالے گرے تو شہری لطف اندوز ہونے کے لیے گھروں سے نکل آئے ۔ چلاس میں بھی برفباری کا سلسلہ جاری ہے اور لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔

شگر میں سال نو کی پہلی اور موسم سرما کی دوسری برف باری  کا سلسلہ  گزشتہ رات سے  وقفے وقفے سے جاری ہے۔شگر کے زیریں علاقوں میں 1انچ اور بالائی علاقوں میں 6انچ برف باری ریکارڈ  کی گئی۔

ہنزہ میں طویل خشک سالی کے بعد برفباری ہوئی تو سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا ۔ وادی ہنزہ اور گرد و نواح میں  سال نو کی پہلی برف باری  سے  ہر سو پھیلی برف کی چادر نے وادی کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیے۔ برف باری کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی۔ شاہراہ قراقرم پر ٹریفک معطل ہے۔

ایبٹ آباد اور نتھیاگلی میں بھی برف باری نے رنگ جما دیا ۔ مری میں  یخ بستہ ہواوں کا راج برقرار ہے ۔ ملکہ کوہسار میں ہزاروں سیاحوں نے ڈیرے جما لیے ہیں۔

بلوچستان  کے شہر  زیارت میں بھی برفباری نے نظارے حسین کر دئیے۔ کان مہترزئی، توبہ اچکزئی میں بھی برف گرنے لگی۔ کوئٹہ کے قریب پہاڑوں پر بھی برف باری ہوئی ہے۔


متعلقہ خبریں