کورونا، انسانوں سے جانوروں میں منتقل ہونا شروع

کورونا، انسانوں سے جانوروں میں منتقل ہونا شروع

اوہائیو: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کرونا وائرس نے اب انسانوں سے جانوروں میں بھی منتقل ہونا شروع کردیا ہے۔ اعداد و شمار کے لحاظ سے سب سے زیادہ ہرن متاثر ہونے لگے ہیں۔

سندھ میں کورونا کے مزید 759 نئے کیسز رپورٹ

ہم نیوز نے سی این بی سی نیوز سمیت دیگر عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس اب انسانوں سے جنگلی حیات میں بھی منتقل ہونا شروع ہو گیا ہے اور بطور خاص ہرنوں کو متاثر کر رہا ہے۔

کورونا کے حوالے سے تحقیق میں مصروف سائنسدانوں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ہرنوں میں کورونا کا پھیلنا انسانوں کے لیے پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔

اس ضمن میں ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ تحقیق کے دوران اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ کم از کم چھ کیسز میں انسانوں سے ہرنوں میں کورونا وائرس منتقل ہوا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے  اس حوالے سے بتایا ہے کہ شمال مشرقی اوہائیو کے 9 مختلف علاقوں میں 360 جنگلی سفید دم والے ہرنوں کی ناک سے نمونے لیے گئے تھے، تو 6 مختلف مقامات پر 35 فیصد سے زیادہ ہرنوں میں وائرس کی کم از کم تین مختلف اقسام کا جنیاتی مواد پایا گیا۔

اسپین: چڑیا گھر کے 4 شیروں میں کورونا وائرس کی تشخیص

اس ضمن میں فی الوقت ماہرین کی کوئی حتمی رائے نہیں ہے لیکن ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ایسا ہونا عین ممکن ہے اور کسی بھی طرح ناممکن ہرگز نہیں ہے۔

واضح رہے کہ تاحال ہرنوں سے انسانوں میں کورونا وائرس کی منتقلی کے ثبوت و شواہد سامنے نہیں آئے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر جانور پھیلاؤ کا سبب بنتے ہیں تو ہرن انسانوں کے لیے یقیناً بڑا خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

امریکی جریدے کے مطابق پینسلوانیا یونیورسٹی کے ماہرِسریش کا کہنا ہے کہ وائرس کا جنگلی حیوانات میں موجود ہونا اور انسانوں کا اس سے بے خبر ہونا پریشان کن ہے۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں ہمارا اچانک کسی بھی نئے وائرس سے سامنا ہو سکتا ہے جو پریشانی کا سبب ہو گا۔

جانوروں میں بھی کورونا پھیلنا شروع،6 شیر متاثر

اوہائیو اور پینسلوانیا یونیورسٹیز کی تحقیقات نے ماضی میں ثابت کیا تھا کہ کووِڈ 19 وائرس انسانوں سے حیوانات میں منتقل ہو سکتا ہے جب کہ کئی جانوروں کے کورونا سے متاثر ہونے کے بعد اموات کی خبریں بھی منظر عام پر آچکی ہیں۔


متعلقہ خبریں