میرے ہوتے ہوئے سب کو ٹیکس دینا پڑے گا، وزیر خزانہ


اسلام آباد: وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اب سب کو ٹیکس دینا پڑے گا۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گڈز پر سیلز ٹیکس فیڈرل ڈومین میں آتا ہے اور ٹیکسوں کا نظام خود کار ہونے سے ریونیو بڑھے گا۔جرمنی میں جو شخص ٹیکس نہیں دیتا وہ ووٹ بھی نہیں دے سکتا کیونکہ ٹیکس کی ادائیگی سے ہی ملک میں ترقی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے ٹیکس نہ دینے والوں تک پہنچا جائے گا کیونکہ 22 کروڑ کے ملک میں صرف 30 لاکھ لوگ ہی ٹیکس دیتے ہیں اور جب ٹیکس اکٹھے نہیں ہوں گے تو ملک بھی ترقی نہیں کرے گا۔

شوکت ترین نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے ٹیکس نادہندگان تک پہنچیں گے اور ٹیکس نادہندگان کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا ہے۔ ٹیکس اکٹھے نہیں ہوں گے تو ملک نہیں چلے گا اور تمام ٹیکس دہندگان کا ڈیٹا ہمارے پاس موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب سب کو ٹیکس کے ساتھ انکم ٹیکس بھی دینا پڑے گا کیونکہ ہم نے ہی اس قوم کو ٹھیک کرنا ہے۔ لوگ ایک وقت میں ریسٹورنٹس پر 30 ہزار کا بل تو ادا کرتے ہیں لیکن ٹیکس نہیں دیتے۔ ہماری ترجیح معیشت کو دستاویزی کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چھوٹے میاں وزیر اعظم بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں، شہباز گل

وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم وہ لوگ نہیں ہیں جو پیسے خرد برد کریں اور میں تو تنخواہ بھی نہیں لیتا لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے ٹیکس دیں۔ اگر میں رہا تو آپ سب کو ہی ٹیکس دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے لیے کسی کو ہراساں نہیں کیا جائے گا تاہم ٹیکس نہ دینے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ ٹیکس نادہندگان ہمارے پہنچنے سے پہلے ہی ٹیکس ادا کر دیں اور اب ہم لوگوں کو بتائیں گے کہ ان کی آمدن کتنی ہے۔


متعلقہ خبریں