کابل: افغانستان کے وزیر خارجہ امیر اللہ متقی ایران کے دورے پر پہنچ گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر اللہ متقی نے ایرانی حکام کے ساتھ افغان مہاجرین اور معاشی بحران سمیت اہم باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
امارات اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ امیر اللہ متقی وفد کے ہمراہ ایران پہنچے۔ جہاں ایرانی حکومت کی جانب سے وفد کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔
طالبان حکومت کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ یہ دورہ ایران کی دعوت پر کیا جا رہا ہے جس کا مقصد افغانستان اور ایران کے درمیان سیاسی، اقتصادی، راہداری اور پناہ گزینوں کے مسائل پر بات چیت کرنا ہے۔
At the invitation of Iran, a senior delegation led by the Foreign Minister Mawlawi Amir Khan Muttaqi left for Iran today. pic.twitter.com/hroHIlbZfO
— Abdul Qahar Balkhi (@QaharBalkhi) January 8, 2022
طالبان وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق ایران اور افغانستان کے درمیان ابتدائی ملاقات وزارت خارجہ کی سطح پر ہوچکی ہے تاہم اب وزیر خارجہ خود ایران پہنچے ہیں۔
افغانستان کے ساتھ 900 کلومیٹر طویل سرحد رکھنے والا پڑوسی ملک ایران پہلے ہی لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دے چکا ہے۔
واضح رہے کہ ایران نے 1996 سے 2001 تک طالبان کی پہلی حکومت کو بھی تسلیم نہیں کیا تھا اور دو دہائیوں کے بعد دوبارہ قائم ہونے والی طالبان کی نئی حکومت کو بھی تاحال تسلیم نہیں کیا تاہم اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔