نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کی فراہمی شروع


مظفر آباد : جمعہ کے روز سے نیلم  جہلم  ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے یونٹ سے بجلی کی فراہمی شروع ہو گئی ہے۔

واپڈا کے اعلامیے کے مطابق اس یونٹ  سے  پہلے  ماہ  میں 242.25  میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی اور اس کے بعد یونٹ تجارتی بنیادوں پر آپریشن شروع  کر دے گا۔

اعلامیے کے مطابق یونٹ نمبر دو کو  بھی اگلے ہفتے نیشنل گرڈ سے منسلک کردیا جائے گا جبکہ پراجیکٹ کا یونٹ نمبر چار اگلے تین سے چار ماہ میں آپریشنل ہو جائے گا۔

واپڈا حکام کے مطابق اب تک نیلم  جہلم  ہائیڈرو پاور پراجیکٹ  نیشنل گرڈ میں بجلی کے 13 لاکھ  یونٹ شامل  کر چکا ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے 55 ارب روپے سالانہ بچت ہو گی۔

نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا ابتدائی منصوبہ  2002 یعنی اکتوبر 2005 کے زلزلے سے پہلے بنایا گیا تھا۔ اسی بنیاد پر اُ س کی تخمینی لاگت بھی کم تھی لیکن زلزلے کے بعد ماہرین ارضیات کے مطابق ڈیم کے مقام نوسیری سے ایک فالٹ لائن گزر رہی ہے اس لیے ڈیم کے ڈیزائن میں 8 شدت کا زلزلہ برداشت کرنے کی صلاحیت رکھنے کے حوالے سے بنیادی تبدیلیاں کی گئیں ۔

پہلے منصوبے کے مطابق ٹنل دریائے نیلم سے دریائے جہلم تک تھی  جس کی پیداواری صلاحیت بھی کم تھی ۔ بعد ازاں اسے وسعت دیکر چھتر کلاس تک لایا گیا ۔ اس طرح اس منصوبے کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوتا گیا ۔ ٹنل کی مجموعی طوالت 28.5 کلومیٹر ہے جس میں سے 19.6 کلومیٹر دہری ٹنل ہے۔

اس منصوبے کی بدولت کئی ٹیکنالوجیز پہلی مرتبہ پاکستان میں متعارف ہوئی ہیں ۔ منصوبہ ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا اور آزاد کشمیر میں بھی روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔

منصوبے کا سنگ بنیاد جنوری 2008 میں رکھا گیا تھا جبکہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے 13 اپریل 2108 کو اس کے پہلے یونٹ کا افتتاح کیا تھا۔


متعلقہ خبریں