سانحہ مری میں ہوٹلوں کو بدنام کرنا سازش ہے، ہوٹل ایسوسی ایشن


ہوٹل ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سانحہ مری میں ہوٹلوں کو بدنام کرنا سازش ہے۔

مری ہوٹل ایسوسی ایشنز کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مری میں انسانی جانوں کا ضیاع انتظامیہ کی نا اہلی ہے اور مری ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے پاس ڈیزل ہی نہیں تھا۔ مری ہوٹل ایسوسی ایشن نے سانحہ مری پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ 72 گھنٹے بعد بھی مری کو آفت زدہ علاقہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا گیا جبکہ مری میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی اعداد و شمار بھی غلط بتائے گئے۔

ہوٹل ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم نے 50 یا 70 ہزار کرایہ لیا نہ لوگوں کے زیورات گروی رکھے۔ ہوٹل کے کمرے کا 70 ہزار کرایہ دینے والے ہوٹل سے پکی رسید کیوں نہیں مانگتے ؟ چھوٹے موٹے واقعات اہلیان مری کے ساتھ نہ جوڑے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اہلیان مری نے اپنی روایات کو زندہ رکھا اور سیاحوں کی مدد کے لیے پہنچے۔ مقامی افراد نے سیاحوں کو گھروں میں رکھا اور ہوٹلز میں کمرے فری کر دیئے گئے تھے جبکہ مری میں تمام سیاسی و مذہبی تنظیموں نے کام کیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے کورونا ویکسین کا اہم ہدف حاصل کر لیا، اسد عمر

ایسوسی ایشن رہنماؤں نے کہا کہ ایک خاتون نے کہا میرے زیور گروی رکھے گئے اور تب کمرہ دیا گیا۔ ثبوتوں کے ساتھ آئیں اور اگر کسی ہوٹل نے 70 ہزار روپے کرایہ ایک دن کا چارج کیا ہو گا یا زیور گروی رکھوائے گئے ہوں گے تو ہم اس کی رکنیت ختم کریں گے لیکن کسی غلط کام کو سپورٹ نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مری پاکستان میں ہے اور ہماری بھی کچھ روایات ہیں، اس برفباری میں کوئی ایک آدمی نہیں کہہ سکتا کہ میرا زیور یا پرس چوری ہو گیا۔ مری کے لوگوں کا مثبت چہرہ دیکھنا چاہئے۔


متعلقہ خبریں