کیا عینی بھی پری زاد کیلئے لاحاصل ہو گی؟


کیا پری زاد کے نصیب کی سیاحی عینی کی محبت سے دھل سکے گی؟ کیا  وہ ایک نظر جس میں کوئی، طنز، حقارت، تمسخر یا نفرت نہ ہو، پری زاد کا مقدر بن سکے گی؟ 

ان سب سوالوں کے جواب کے لیے شائقین پری زاد کی کی زندگی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، لیکن گزشتہ قسط میں پری زاد کی محبت کی راہ میں ڈاکٹرشرجیل رکاوٹ بن گئے ہیں، کیا پری زاد اس بار اپنی محبت کو کسی اور کا ہوتا دیکھ سکے گا یا چھین لے گا اپنے رقیب سے اپنا نصیب؟

پری زاد کی چھبیس ویں قسط  بھی مداحوں کو بھاگئی،،، چند ہی گھنٹوں میں 50 لاکھ سے زائد ویوز ہو گئے، یاد رہے پری زاد کی آخری قسط 22 جنوری کو سینیما گھروں میں پیش کی جائے گی، جس کا عوام کو بےصبری سے انتظار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پری زاد کا راج

ہم ٹی وی پر نشر کیے جانے والا منفرد ڈرامہ ‘پری زاد’ اپنی کاسٹ اور مضبوط کہانی کی وجہ سے اپنی پہلی قسط سے ہی داد موصول کر رہا ہے۔

ڈرامہ سیریل پری زاد ہاشم ندیم کے ناول پر مبنی ہے اور اس ڈرامے کا مرکزی کردار، پری زاد اداکار احمد علی اکبر نبھا رہے ہیں۔ اس کردار پر مداحوں کی طرف سے ان کو خاصی پذیرائی مل رہی ہے۔

 یہ ایسا ڈرامہ ہے جس میں ہمارے معاشرے کے ان پہلوؤں اور افراد کی ذات کی عکاسی کی گئی ہے جنھیں ہمارے ارد گرد کے لوگ آسانی سے قبول نہیں کرتے۔ جیسا کہ اس ڈارمے کا مرکزی کردار پری زاد جو احمد علی نبھا رہے ہیں۔

 یہ بھی پڑھیں:بھارتی ڈیزائنر بھی ‘پری زاد’ کے فین نکلے

پری زاد ایک ایسے نوجوان کی کہانی ہے جسے رنگ کالا ہونے کی وجہ سے یہ معاشرہ قبول نہیں کرتا۔ اسے زندگی کے ہر قدم پر دھتکارا جا رہا ہے۔

پری زاد کے کردار کے علاوہ احمد علی کی اداکاری کو بھی لوگوں کی طرف سے بے حد پسند کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جس باریکی، مہارت اور خوبصورتی سے احمد علی اس کردار کو نبھا رہے ہیں وہ منفرد اور اپنی مثال آپ ہے۔


متعلقہ خبریں