پارلیمنٹ کے باہر حزب اختلاف کا احتجاج


اسلام آباد: پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر حزب اختلاف کی جماعتوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر حزب اختلاف کی جماعتوں کے احتجاج کے باعث مین گیٹ کو خاردار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا تاہم حزب اختلاف کے کارکنان نے پارلیمنٹ ہاؤس میں گھسنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے کارکنان پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پہنچے اور حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پارلیمنٹ ہاؤس آمد کے موقع پر مظاہرین سے خطاب بھی کیا۔

اس سے قبل شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا ہر روز ایک نیا حادثہ بتاتا ہے کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ گندم، کبھی آٹا، چینی تو کبھی کھاد اور پٹرول کے بحران گھوم گھوم کر قوم پر نازل ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عام صارفین کے حقوق کا تحفظ حکومت کی قانونی وانتظامی ذمہ داری ہے لیکن اگر بحران پیدا ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، پہلے سے خبردار کررہا ہوں پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کی آگ کو مزید تیز کردے گی

یہ بھی پڑھیں: سانحہ اے پی ایس:حکومت نے وزیراعظم کے دستخطوں والی رپورٹ جمع کرانے کےلیے مہلت مانگ لی

جے یو آئی کے رہنما مولانا اسعد محمود نے کہا کہ ہم عوام کے حق کی جنگ ہر پلیٹ فارم پر لڑیں گے اور ہم اپنی آزادی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے ملک کا معاشی نظام آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے کے بعد اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ منی بجٹ پاس کروا لیں گے۔ چھوٹی گاڑیوں، نمک، مرچ، ڈبل روٹی اور دودھ پر ٹیکس ختم یا کم کر رہے ہیں۔ فنانس بل میں بچوں کے دودھ پر لگایا گیا ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں