گھر کہاں چاہیئے؟ ہر کوئی اسلام آباد کا دیوانہ، رہائش کے لیے پہلا انتخاب

سیف سٹی کے دعوے دھرے رہ گئے: شہری کے 50 لاکھ روپے لٹ گئے

اسلام آباد کی خوبصورتی کا ہرکوئی دیوانہ نکلا،نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کے تحت حکومت نے پوچھا کہ گھر کہاں چاہیئے؟  ملک بھرسے درخواست گزاروں نے پہلا انتخاب وفاقی دارالحکومت کا کیا ہے،لاہوردوسرے نمبر پررہا۔

وفاقی دارالحکومت رہائش کےلیے پاکستانیوں کی اولین ترجیح بن گیا ،نیا پاکستان ہائوسنگ سکیموں کےلیے ملک بھرسے آئیں درخواستوں میں شہریوں کی بڑی تعداد نے اسلام آباد کا انتخاب کیا ہے۔

سرکاری خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کی کم لاگت ہائوسنگ اسکیموں کے تحت رجسٹریشن کےلیے 20 لاکھ 3 ہزار940 درخواستیں آئیں،جن میں سے 2 لاکھ 61 ہزار654 درخواست گزاروں نے رہائش کےلیے اولین طورپراسلام آباد کا انتخاب کیا۔

دو لاکھ 27 ہزار 802 شہریوں نے لاہور میں رہائشی یونٹ کے حصول کو اپنی دوسری ترجیح قرار دیا۔

اعدادو شمار کے مطابق ایک لاکھ 25 ہزار 182 شہریوں نے فیصل آباد،83 ہزار 41 شہریوں نے کراچی،79 ہزار 150 شہریوں نے ملتان،70 ہزار932 شہریوں نے کوئٹہ اور 49 ہزار 424 شہریوں نے پشاور میں رہائشی یونٹ کے حصول کی خواہش ظاہر کی۔

وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے حکام نے بتایا ہے کہ شہریوں کو نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی نادرا نے نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے لیے رجسٹر کیا تھا اور اتھارٹی کی جانب سے فی درخواست 250 روپے وصول کیے گئے تھے،یہ رقم نادرا نے اکٹھی کی تھی اور حکومت نے کوئی منافع نہیں کمایا تھا۔


متعلقہ خبریں