اسرائیل کی امارات کو سیکورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں معاونت کی پیشکش

uae and Israel

تل ابیب: اسرائیل نے متحدہ عرب امارات کو سیکورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں معاونت کی پیشکش کردی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے یہ پیشکش وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے کی ہے۔

اسرائیل میں90 روز کا قیام: اماراتی شہریوں کو ویزہ درکار نہیں ہو گا

ہم نیوز نے خلیج کے معروف نشریاتی ادارے العربیہ نیٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیراعطم نفتالی بینیٹ کی جانب سے پیشکش اس وقت کی گئی ہے جب حوثی ملیشیا نے ابوظہبی کو ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

العربیہ نیٹ نے اسرائیل کے مؤقر اخبار دی ٹائمز آف اسرائیل کے توسط سے کہا ہے کہ وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے کی جانے والی پیشکش کے لیے باضابطہ طور پر ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زائد النہیان کو خط بھی لکھا ہے۔

ابوظہبی پر حوثیوں کا ڈرون حملہ، ایک پاکستانی اور 2 بھارتی شہری ہلاک

اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے لکھا جانے والا خط سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پہ بھی آفیشل اکاؤنٹ سے شیئر کیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ اسرائیل انتہا پسند قوتوں کے خلاف جنگ میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیراعظم کا ابوظہبی کے ولی عہد سے رابطہ، حوثی حملے کی مذمت

وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہم آپ کو سیکورٹی اور انٹیلی جنس کی معاونت پیش کرنے کوتیار ہیں تاکہ اس طرح کے حملوں سے اپنے شہریوں کو بچانے میں آپ کی مدد ہو سکے۔

نفتالی بینیٹ نے مطابق انہوں نے اسرائیلی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کو حکم دے دیا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات میں اپنے ہم منصبوں کو اگر وہ چاہیں تو انھیں جو بھی مدد درکارہے، فی الفور فراہم کریں۔

وزیراعظم کے مطابق اسرائیل متحدہ عرب امارات کے ساتھ کھڑا ہے، وہ محمد بن زائد کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیا کو دہشت گردی کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے۔

اسرائیلی حکام نے فلسطینوں کے خلاف قتل عام کا لائسنس جاری کردیا؟

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں پیر کے دن ڈرون حملوں کے باعث دو مقامات پر آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی اور دو بھارتی شہری ہلاک ہو ئے تھے جب کہ چھ زخمی ہو گئے تھے۔

حوثی ملیشیا نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس نے یواے ای میں بڑی بھرپور کارروائی کی ہے۔

2021 میں اسرائیل کے ہاتھوں 313 فلسطینی شہید

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زائد نے اپنے ردعمل میں اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی اور انھیں نہیں چھوڑا جائے گا۔


متعلقہ خبریں