انوکھا احتجاج، ہالینڈ میں میوزیم ہئیر سیلون بن گئے


ہالینڈ میں کورونا قوانین کے خلاف انوکھا احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، ایمسٹرڈیم کے تاریخی کنسرٹ ہال اور کئی مشہور عجائب گھر میں ہیئر کٹنگ شروع کر دی گئی۔

فن کی دنیا سے تعلق رکھنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہالینڈ میں نافذ کورونا ضوابط کے تحت ہیئر سیلون اور جِم تو کھل سکتے ہیں لیکن ثقافتی مراکز نہیں۔ اس لیے انہوں نے ان تاریخی جگہوں کو ہیر سیلون ہی بنا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں کورونا کے وار، ایک روز میں  مزید7ہزار  195 افراد  بیمار

ایمسٹرڈیم کی 130 سال پرانی عمارت میں آرکسٹرا کی ریہرسل کے دوران کم از کم 50 لوگوں نے بال کٹوائے۔

جبکہ ثقافتی مقامات نے یوگا سیشن، بال کٹوانے اور مینیکیور کی پیشکش کر دی، اس ایک روزہ مظاہرے میں تقریباﹰ 70 ثقافتی مقامات کے منتظمین نے شرکت کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

گزشتہ ہفتے ایک ماہ کی طویل بندش کے بعد حکومت کی جانب سے ہیر ڈریسرز، اور جم سمیت دوسری دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی، لیکن ثقافتی مقامات پر پابندی قائم رکھی گئی۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر ورزش کے لیے جم کھل سکتے  ہیں، تو ذہنی صحت کے لیے ثقافتی مقامات کی سرگرمیاں بھی بحال کی جاسکتی ہیں.


متعلقہ خبریں