استعفیٰ بھجوادیا، اپوزیشن لیڈر رہنا نہیں چاہتا، ہمدردوں کی خاموشی سے پریشان ہوں: گیلانی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے بطور اپویشن لیڈر اپنا استعفیٰ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو جمع کرا دیا ہے.

یوسف رضا گیلانی کی غیر حاضری کا مطلب حکومت کو سپورٹ کرنا تھا، شاہ محمود

ہم نیوز کے مطابق انہوں ںے سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نہیں رہنا چاہتا اس لیے اپنا استعفی پارٹی قیادت کو جمع کرا دیا ہے۔

سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں اپنے مخالفین کے سخت الفاظ سے نہیں بلکہ اپنے ہمدردوں کی خاموشی سے پریشان ہوں۔

واضح رہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت ہونے کے باوجود ایوان بالا میں اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا حکومتی بل پاس ہونے پر سید یوسف رضا گیلانی کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم جمعہ کے دن اجلاس میں شریک نہیں ہوئے تھے اور حکومتی بل ایک ووٹ کی اکثریت سے منظور ہو گیا تھا۔

سینیٹ میں جب حکومتی بل پیش کیا گیا تھا تو چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی نے اپنا ووٹ حکومتی بل کے حق میں  استعمال کیا تھا کیونکہ گنتی میں دونوں جانب کے ووٹ برابر ہو گئے تھے۔

یوسف رضا گیلانی کو اسٹیٹ بینک بل ایجنڈے میں شامل ہونے کا پہلے سے علم ہونے کا انکشاف

سید یوسف رضا گیلانی نے اجلاس سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ اسٹیٹ بینک کا بل پیش کیا جا رہا ہے بلکہ ان کی طرف سے اپنی پارٹی کے سینیٹرز کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ سینیٹ کا اجلاس 28 جنوری کو ہو رہا ہے آپ شریک ہوں۔ انہوں ںے کہا کہ اس میں کہیں نہیں لکھا تھا کہ اس میں اسٹیٹ بینک کا بل پیش ہوگا۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اگر ساکھ والے وزرا ان پر تنقید کریں تو انہیں قبول ہے لیکن اگر ایسے لوگ جن کی ساکھ نہیں ہے اور جو پارٹی وفاداریاں تبدیل کرتے ہیں وہ کہیں کہ میں نے حکومت کی مدد کی ہے تو بات نہیں بنتی۔

انہوں ںے کہا کہ میں کہتا ہوں کہ چئیرمین صاحب! آپ کے ووٹ سے حکومت جیتی ہے کریڈٹ آپ کو ملنا چاہیے اور دھاندلی نہیں ہونی چاہیے۔

آج کی شکست نے حزب اختلاف کی سیاسی تباہی پر مہر لگا دی ہے، فواد چودھری

پی پی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں جب وزیراعظم تھا تو آئین کے تحفظ کے لیے صدر کے خلاف خط نہیں لکھا کیونکہ وہ پارلیمنٹ کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے قانون کے مطابق عمل کیا اور وزارت عظمیٰ چھوڑ دی تھی۔


متعلقہ خبریں