عمران خان کے سو مکمل

این اے 53 سے عمران خان کے کاغذات منظور | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: عام انتخابات کے قریب آتے ہی سیاسی وفاداریاں بدلنے کا موسم عروج پر ہے۔ وفاداریاں بدلنے کے اس موسم میں  جس پارٹی میں سب سے زیادہ سیاست دانوں نے شمولیت اختیار کی ہے وہ پاکستان تحریک انصاف ہے۔

2018 میں ہونے والے انتخابات میں اپنی فتح یقینی بنانے کے لیے سیاستدان پارٹیاں تبدیل کر رہے ہیں۔اس سیاسی صورت حال میں اپنی فتح کو یقینی بنانے کے لیے 100 سیاستدانوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کی ہے اور اس طرح کپتان کی وکٹوں کی سینچری مکمل ہو گئی ہے۔

آئیے نظر ڈالتے ہیں ان سیاست دانوں پر جنہوں نے اپنی پارٹیاں چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی غلا م رسول ساہی اور ایم پی اے افضل ساہی نے نوازشریف کا ساتھ چھوڑ دیا اور عمران خان کی سواری میں سوار ہو گئے۔ قومی اسمبلی کے ممبران مخدوم خسرو بختیار اور طاہر بشیر چیمہ نے اپنی پارٹی  کو خدا حافظ  کہا اور پی ٹی آئی سے ہاتھ ملا لیا۔

ممبران قومی اسمبلی (ایم این اے) طاہر اقبال چوہدری، رانا قاسم نون اور مخدوم زادہ باسط بخاری بھی ن لیگ کے آشیانے سے اڑ گئے۔

ممبران صوبائی اسمبلی سردار نصر اللہ دریشک، اصغر علی شاہ اور سید سید افتخار حسین گیلانی نے بھی پرانے پاکستان کا راستہ چھوڑ کر نئے پاکستان کا راستہ اپنایا۔

سابق ممبر صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) سمیع اللہ چوہدری، ایم پی اے علمدار قریشی، ذیشان گرمانی اور غلام مرتضیٰ رحیم کھر نے بھی نون لیگ چھوڑ دی۔
ایم پی ا ے سردار خان محمد جتوئی، سابق ایم پی اے جمیل شاہ اور ایم پی اے کرم داد واہلہ  بھی نون لیگ کی شاخ سے اڑ گئے اور پی ٹی آئی کے گھونسلے میں آکر بیٹھ گئے۔

ایم پی اے سردار قیصرعباس مگسی، ایم پی اے سردار محمد خان لغاری، ایم پی اے مقصود لغاری بھی نون لیگ چھوڑ گئے اور پی ٹی آئی میں آگئے۔

مسلم لیگ ن کے ایم این اے رضا حیات ہراج، فیصل فاروق چیمہ، میاں مظہر اور ڈاکٹر نثار جٹ بھی لیگی سے کھلاڑی بن گئے۔

ایم این اے میاں  طارق محمود، مخدوم انورعالم،  ایم پی اے فضل شکور اورفیصل فاروق چیمہ بھی کپتان سے جاملے۔

لیگی رہنما رانا غلام سرور، ایم این اے بلال ورک اور مخدوم انور عالم اور سابق ایم این اے صاحبزادہ محبوب سلطان  بھی لیگی سے انصافین بن گئے۔

ایم این اے رمیش کمار، لیگی رہنما نثار موسیٰ زئی بھی کپتان کے ساتھی بنے۔

ایم این اے راناعمرنذیر ،ایم پی اے چوہدری افضل اور ایم پی اے ملک مظہرعباس بھی نوازشریف کے ساتھ نہ رہے اور عمران خان کی ٹیم میں شامل ہو گئے۔

سابق ایم پی اے افتخار مہمند اور رضا  نصراللہ گھمن  بھی نوازشریف کا ساتھ چھوڑ گئے۔

عمر ایوب خان، سابق ایم پی اے یوسف رحمٰن آفرید ی بھی کپتان کے ساتھی بن گئے۔

ایم این اے رانا  عاصم نذیر، ڈاکٹرعمران علی شاہ اور سابق ایم پی اے شہر یار ریاض بھی لیگی قیادت کاساتھ چھوڑ کر عمران کان کے دیس سدھار گئے۔

ایم این اے غلام بی بی بھروانہ ، ایم پی اے راحیلہ یحییٰ، عبد الراق نیازی نے بھی قیادت سے راستے جدا کیے اور پی ٹی آئی قیادت سے مل گئے۔

مسلم لیگ ن کے میڈیا کوارڈیٹر طار ق دلدار چوہدری اور مسلم لیگ ن کے نائب صدر راجہ طاہر نوازبھی کھلاڑی بن گئے۔

ایم این اے سردار جعفر لغاری، سابق سینیٹر محسن لغاری  اور سابق ایم پی اے مینا لغاری نے بھی تحریک انصاف میں شامل ہو کر عمران خان کی وکٹوں کی سینچری مکمل کر دی۔


متعلقہ خبریں