ممبئی: دنیائے اردو کے ممتاز شاعر و کہانی نویس جاوید اختر نے بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان طالبہ کو زعفرانی مفلر والے جتھے کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ کیا یہی ان کی مردانگی ہے؟
یہ بھارت ہے! ہائیکورٹ نے طالبات کو حجاب اور مذہبی لباس پہننے سے روک دیا
ہم نیوز کے مطابق بالی ووڈ کی معروف اداکارہ شبانہ اعظمی کے خاوند جاوید اختر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں کبھی بھی حجاب اور برقع کے حق میں نہیں رہا ہوں اور میں اب بھی اس پر قائم ہوں۔
مسلمان طالبہ کے ساتھ ہونیوالا سلوک بھارتی مستقبل کے لیے کیسا اشارہ ہے؟ امریکی دانشور
ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ میں کبھی حجاب اور برقعہ کے حق میں نہیں رہا۔ میں اب بھی اس پر قائم ہوں لیکن لڑکیوں کو ہراساں کرنے اور اس میں ناکام رہنے والے بدمعاشوں کے جتھے کے لیے بھی میرے دل میں جگہ نہیں ہے۔ کیا یہی ان کی مردانگی کی تعریف ہے۔
بھارت: حجاب والی طالبات کو اسکول میں داخلے سے روکنا خوفناک ہے، ملالہ
I have never been in favour of Hijab or Burqa. I still stand by that but at the same time I have nothing but deep contempt for these mobs of hooligans who are trying to intimidate a small group of girls and that too unsuccessfully. Is this their idea of “MANLINESS” . What a pity
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) February 10, 2022
معروف فلمی نغمہ نگار جاوید اختر نے لکھا ہے کہ لڑکیوں کو ہراساں کرنے اور اس میں ناکام رہنے والے بدمعاشوں کے جتھے کے لیے بھی میرے دل میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
حجاب پر پابندی کے خلاف کیس: بھارتی سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار
ہم نیوز کے مطابق جاوید اختر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کرنے والی طالبات کو ہراساں کرنے والے ہجوم کا رویہ افسوسناک ہے۔