آسٹریلیا میں شارک کے حملے سے ایک شخص ہلاک


آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں شارک کے حملے میں ایک تیراک  ہلاک ہوگیا، واقعہ سڈنی کے ساحل پر پیش آیا۔

حملے کے بعد  شہر کے بیشتر ساحلوں کو بند کر دیا گیا اور تیراکوں کے پانی میں جانے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ حکام نے ابھی تک ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت نہیں کی ہے۔

سڈنی میں شارک کے حملے غیر معمولی ہیں کیونکہ اس شہر کے پانیوں میں طویل عرصے سے جال اور دیگر رکاوٹیں موجود ہیں، سڈنی میں انسٹھ برس بعد شارک حملے میں ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔

آسٹریلوی حکام نے خطرناک شارک کی تلاش شروع کر دی ہے، شارک ماہرین نے عینی شاہدین سے تحقیق کر کے اندازہ لگایا ہے کہ یہ شارک 3 میٹر لمبی ہے۔

وہاں موجود لوگوں نے بتایا کہ ایک شہری تیراکی کر رہا تھا کہ اچانک شارک نے آکر حملہ کر دیا اور وہ اس قدر بڑی اور تیز تھی کہ انہیں لگا جیسے کوئی گاڑی سمندر میں پارک ہوئی ہو۔

حکام  حملے کے دو گھنٹے بعد ہلاک ہونے والے شہری کے جسم کے اعضاء پانی سے نکالنے میں کامیاب ہو گئے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا شہری روز اسی جگہ سمندر میں تیراکی کرتا تھا۔

آسٹریلیا میں عام طور پر ہر سال شارک کے تقریباً 20 حملے ریکارڈ کیے جاتے ہیں، جن میں سے زیادہ تر نیو ساؤتھ ویلز اور مغربی آسٹریلیا میں ہوتے ہیں۔ آسٹریلیائی شارک اٹیک فائل کے مطابق اس سال اب تک چار شارک حملے ہو چکے ہیں۔

آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں حکام کی جانب سے ساحلوں کو شارک سے محفوظ بنانےکے لیے لاکھوں ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں، 51 ساحلوں پر جال لگانے سمیت ڈرون اور سیٹیلائٹ سے شارکوں کی نگرانی کا انتظام کیا گیا ہے۔

 


متعلقہ خبریں