حاملہ خواتین کی ویکسینیشن بچوں کو محفوظ رکھتی ہے، تحقیق

حاملہ خواتین کی ویکسینیشن بچوں کو محفوظ رکھتی ہے، تحقیق

واشنگٹن: دوران حمل عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسینیشن کرانے والی ماؤں کے نومولود بچوں میں پیدائش کے بعد بیماری کے خطرات کم ہوتے ہیں۔

دنیا بھر میں کورونا کیسز میں 19فیصد کمی، اموات کی تعداد مستحکم

ہم نیوز نے برطانیہ کے مؤقر انگریزی جریدے دی گارجین کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ میں ہونے والی تحیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ کورونا ویکسینیشن سے نہ صرف حاملہ خواتین کو تحفظ ملتا ہے بلکہ ان کے نومولود بچے بھی بیماری کے اثرات سے زیادہ محفوظ رہتے ہیں۔

اس ضمن میں یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کی تحقیق کے حوالے سے برطانوی اخبار نے بتایا ہے کہ دوران حمل جن خواتین نے فائزر یا موڈرنا ویکسینز کی دو خوراکیں استعمال کیں ان کے نومولود بچوں میں پیدائش کے چھ ماہ بعد تک کورونا وائرس سے بچاؤ کا زیادہ تحفظ دیکھا گیا۔

کورونا:10فیصدسے کم شرح والے شہروں سے پابندیاں ختم

اس سلسلے میں سی ڈی سی کے شعبہ اطفال کی سربراہ ڈاکٹر ڈانا مینی ڈالمین کا کہنا تھا کہ دستیاب ڈیٹا میں حقیقی دنیا کے شواہد فراہم کیے گئے ہیں جو تمام دعوؤں کا ثبوت ہیں۔

منظر عام پر آنے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جب خواتین حمل کے دوران کووڈ ویکسین استعمال کرتی ہیں تو ان کے جسم میں بیماری سے تحفظ فراہم کرنے والی اینٹی باڈیز بنتی ہیں اور یہ اینٹی باڈیز خون میں موجود ہوتی ہیں۔ اس بات کا عندیہ پایا گیا کہ اسی طرح اینٹی باڈیز بچوں میں منتقل ہوتی ہیں۔

واضح رہے کہ اس تحقیق کے نتائج سامنے آنے تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں تھا کہ اس طرح ماؤں سے بچوں میں بھی اینٹی باڈیز منتقل ہوتی ہیں۔

پاکستان میں کورونا سے مزید40 افراد جاں بحق

اخبار کے مطابق تحقیق کے لیے جولائی 2021 سے جنوری 2022 کے درمیانی عرصے میں چھ ماہ سے کم عمر بچوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں