اڑنے والے ڈائنوسار کے فوسل دریافت


سب سے بڑے اور اڑنے والے ڈائنوسار ٹیروسار کے فوسل سکاٹ لینڈ کے جزیرے سکائی کی چٹانوں سے دریافت کر لیے گئے ہیں، فوسل کو پی ایچ ڈی کی طالبہ امیلیا پینی نے دریافت کی۔

کرنٹ بیالوجی میں شائع  تحقیق کے مطابق اس اُڑنے والے ڈائنوسار کے پر 2.5 میٹر لمبے تھے۔ ٹیروسار کے مکمل فوسل بہت نایات ہیں، ماہرین کے مطابق اڑنے والے جانوروں کے جسم بہت ہلکے ہوتے ہیں جیسے آج کے پرندوں کے، اس وجہ سے وہ بہت کمزور ہوتے ہیں اور ان کے فوسل عموماً محفوظ حالت میں نہیں پائے جاتے۔

تاہم ٹیروسار کا دریافت ہونے والا یہ فسل مکمل اور اچھی حالت میں موجود ہے، خاص کر اس کی کھوپڑی کی باریکیاں، جس سے ماہرین نے یہ اخز کیا ہے کہ اس ڈائنوسار کی بینائی بہت اچھی تھی۔

نتالیا کا کہنا ہے کہ ہم ڈیئرک کا مزید تفصیلی مطالعہ کریں گے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ کیسے رہتے تھے اور ان کا رویہ کیسا تھا، یونیورسٹی آف ایڈنبر کے ماہر نے اسے اب تک کا سب سے اعلیٰ سکاٹش فوسل قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس کے حجم سے معلوم ہوتا ہے کہ ٹیروسار ہماری سوچ سے زیادہ بڑے تھے۔

بی بی سی کے مطابق اس فوسل کو نیشنل میوزیمز سکاٹ لینڈ میں دکھایا جائے گا اور اس پر مزید تحقیق کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں