امریکہ کا روس پر برآمدات سمیت متعدد شعبوں میں پابندیوں کا اعلان

روس نے امریکی صدر سمیت دیگر اہم شخصیات پر پابندیاں عائد کردیں

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے روس پر برآمدات سمیت متعدد شعبوں میں پابندیوں کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا۔ امریکہ نے روس پر برآمدات سمیت متعدد شعبوں میں پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ روس کی برآمدات پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں جبکہ امریکہ پہلے ہی روسی عزائم سے دنیا کو آگاہ کر چکا تھا۔ ڈالر اور جاپانی ین میں روسی تجارت محدود کریں گے۔

جوبائیڈن نے روسی اشرافیہ اور ان کے خاندانوں پر بھی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نئی پابندیوں کے بعد روس کی امپورٹس بھی متاثرہوں گی۔

امریکی صدر نے جرمنی میں مزید فوجی بھیجنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تیل و گیس کمپنیاں بحران سے فائدہ اٹھا کر قیمتیں نہ بڑھائیں۔ دنیا میں تیل اور گیس سپلائی برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس نے سائبر حملہ کیا تو جوابی اقدام کریں گے۔ اگلے چند ہفتے اور ماہ یوکرین کے لیے مشکل ہیں۔

امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ آنے والے دن، ہفتے اور مہینے یوکرین کی عوام کے لیے مشکل ہوں گے۔ روسی صدر پیوٹن نے یوکرین کے عوام کو نہ بھولنے والے دکھ سے دوچار کیا۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے عوام کو آزدی کے 30 سال یاد ہیں اور یوکرین کے عوام نے ثابت کیا کہ وہ کسی ملک کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔

روس کا یوکرین پر حملہ: 8 شہری، 40 یوکرینی فوج ہلاک

گزشتہ روز صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس کو یوکرین پر بلا جواز حملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ روسی بینک کے 250 ملین ڈالرز کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پابندیوں سے چار روسی بینک متاثر ہوں گے۔

صدر جوبائیڈن نے کہا کہ روس کی برآمدات سمیت دیگر شعبوں پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ روس پر پابندیوں کے اثرات طویل مدتی ہوں گے جس سے روس کی درآمدات بھی متاثر ہوں گی۔

روس یوکرین تنازع: نیٹو کے سینکڑوں جنگی جہاز ہائی الرٹ ہیں، اسٹولٹن برگ

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ نیٹو اتحادی آرٹیکل 5 کے تحت جوائنٹ سیکیورٹی کی ذمہ داری پوری کریں گے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر بائیڈن نے کہا کہ روس یوکرین پر حملے کی تیاری پہلے ہی کرچکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جی سیون ممالک سے روسی حملے پر بات کی ہے جو بلا جواز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کو یوکرین پر حملے کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کی خاطر پابندیوں پر اتفاق کیا گیا ہے۔

سینکڑوں پاکستانی طلبا و طالبات یوکرین میں پھنس گئے: انخلا کے لیے مدد مانگ لی

صدر جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی فوج یوکرین میں براہ راست تنازع میں شامل نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی افواج یوکرین نہیں جارہی ہیں بلکہ اپنے نیٹو اتحادیوں کا دفاع کریں گی۔


متعلقہ خبریں