پیکا آرڈیننس! وزیراعظم کے خطاب سے لگتا ہے انہیں کسی نے درست نہیں بتایا: ہائیکورٹ


اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیکا آرڈیننس کیخلاف لاہورہائیکورٹ بارکے صدرکی درخواست دیگر پٹیشنزکے ساتھ یکجا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کونوٹس جاری کردیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم کے خطاب سے لگاتا انہیں کسی نے درست نہیں بتایا، ہتک عزت کا قانون پیکا سے الگ بھی موجود ہے، لگتا ہے وزیراعظم کی کسی نے ٹھیک سے معاونت نہیں کی۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے صدرلاہورہائیکورٹ بارکے مقصود بٹرکی درخواست پرسماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صدر لاہورہائیکورٹ بارکی درخواست ضرورسنیں گے۔ وکیل بولے کہ درخواست میں پہلے سے دائرپٹیشنزسے ہٹ کربھی دونئےنکات اٹھائےگئےہیں۔ ایف آئی اے کے پاس نجی تنازعات میں پڑنے کا اختیارنہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کا پیکا آرڈیننس کی منسوخی کے لیے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کرنیکا فیصلہ

ایف آئی اے صرف وفاقی حکومت سے تعلق بننے والے کیسز دیکھ سکتا، اسلام بھی اظہاررائے کی آزادی دیتا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہاں توقانون نافذ ہی ناقدین کے خلاف کیا جاتا ہے۔

عدالت نے ہدایت کی کہ ایف آئی اے ایس او پیزکی خلاف ورزی میں کوئی کارروائی نہ کرنے کو یقینی بنائے، دوبارہ سماعت 10 مارچ کو ہوگی۔


متعلقہ خبریں