سعودی عرب میں 300 سال سے قائم بادشاہت ختم نہیں کرسکتے،محمد بن سلمان


سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں 300 سال سے قائم بادشاہت ختم نہیں کرسکتے۔

امریکی جریدہ اٹلانٹک کو خصوصی انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ حقیقی اور اصل اسلام کی جانب لوٹنا ہمارا نصب العین ہے، سعودی عرب میں اب کسی مذہبی نکتہ نظر کی اجارہ داری نہیں۔ سعودی حکومت مستند احادیث نبویﷺکے پروجیکٹ پرکام کررہی ہے۔

محمد بن سلمان نے کہا کہ کچھ طاقتین وژن 2030 ناکام کرنےکی کوششیں کر رہی ہیں۔ امریکا میں سعودی سرمایہ کاری 800 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔ چین میں سعودی سرمایہ کاری 100 ارب ڈالرز سےکم ہے، لیکن تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران پڑوسی ہیں، جدا نہیں ہو سکتے۔ سعودی عرب نے 4 ماہ میں ایران کے ساتھ مذاکرات کے کئی دور کیے۔ ایران کے ساتھ تفصیلی بات چیت جاری رکھیں گے، امید ہے ایران، سعودی عرب روشن مستقبل کی خاطر متفق ہوجائیں گے۔

ایران کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، سعودی عرب

سعودی ولی عہد نے کہا کہ ایران ہو یا کوئی اور کسی بھی ملک کے پاس ایٹم بم ہونا خطرناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ عراق میں امریکی جنگ نے شدت پسندوں کو اکھٹا ہونے کا موقع دیا۔

سعودی ولی عہد نے کہا کہ اسرائیل کو دشمن کے بجائے ممکنہ حلیف کے طور پر دیکھتے ہیں، اسرائیل کے ساتھ ممکنہ تعاون سے قبل کئی مسائل حل طلب ہیں۔


متعلقہ خبریں