اب کٹھ پتلی میدان میں ہو گا، دیکھیں گے عوام کس کے ساتھ ہوں گے؟ بلاول بھٹو

اب کٹھ پتلی میدان میں ہو گا، دیکھیں گے عوام کس کے ساتھ ہوں گے؟ بلاول بھٹو

ساہیوال: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عام آدمی کے لیے جدوجہد کی ہے جب کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے عوام کے معاشی اور انسانی حقوق پر ڈاکہ مارا ہے۔

آپ کے پاس ووٹ لینے آیا ہوں، ایک ووٹ انتہائی اہم ہے: زرداری کا سراج الحق سے مکالمہ

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے عوامی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیالے اپنے حقوق چھیننا جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسانوں، مزدوروں ، نوجوانوں اور تاجر وں کا معاشی قتل کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، ہم بھٹو شہید کے منشور پر یقین رکھتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ عوام کے مفاد میں فیصلے کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی عوام کو لاوارث نہیں چھوڑا جب کہ آج نوجوانوں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے جیالے باہر نکلے تو وزیراعظم نے گھبرانا شروع کردیا اور گھبرا کر پیٹرول، ڈیزل اور بجلی قیمتوں میں کمی کردی۔

اب کٹھ پتلی میدان میں ہو گا، دیکھیں گے کہ عوام کس کے ساتھ ہوں گے؟ بلاول بھٹو

چیئرمین پی پی نے دعویٰ کیا کہ آصف زرداری چین گئے تو سی پیک کے ساتھ واپس آئے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے صدر زرداری کی وجہ سے چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے ملک کے کسانوں پر پیسہ خرچ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کاہ کہ اگر گیس پائپ لائن کا منصوبہ مکمل ہوتا تو آج گیس کا مسئلہ نہ ہوتا۔

پیپلزپارٹی اب جماعت نہیں، زرداری مافیا بن چکی ہے: علی زیدی

بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک ہفتے سے جیالے سڑک پر ہیں جب کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان پیپلزپارٹی کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں طلبہ یونین بحال کردی گئی ہے، اب پنجاب میں بھی طلبہ یونین بحال کرائیں گے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم اصولوں کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اسلام آباد دیکھے کہ ساہیوال کے نوجوان جاگ اٹھے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ اب کٹھ پتلی میدان میں ہو گا، ہم دیکھیں گے کہ عوام کس کے ساتھ ہوں گے؟ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کا اعتماد اس حکومت سے اٹھ چکا ہے، اب عدم اعتماد کا وقت آچکا ہے۔

قبل ازیں چیچہ وطنی میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم آٹا، کھاد، چینی اور پیٹرول چوری کا حساب لیں گے۔ انہوں ںے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی نے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ مارا ہے۔

دو آپشنز ہیں: استعفیٰ دیکر گھر چلے جائیں یا اسمبلی آئیں اور مقابلہ کریں، بلاول

انہوں نے عوامی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جد وجہد آپ کے حقوق کی جدو جہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پشاور میں دہشت گردی کا واقعہ ہوا جس مین 50 لوگ شہید ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا ہمیشہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف واضح مؤقف رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پولیس، فوج اور عوام نے دہشت گردی کو شکست دی اور پیپلز پارٹی کی حکومت نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کر رہی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ سیاسی قیادت دہشت گردوں کے سامنے جھک چکی ہے اور اسی وجہ سے دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کو ختم کر کے ایسی حکومت بنائیں گے جو عوام کا تحفظ کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ
حکومت بنائیں گے جو کسی کے سامنے نہ جھکے گی اور آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات بھی کرے گی۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ موجودہ حکومت ہر شعبے میں ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں ہمارے ہر ملک کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت تھی تو ملک کے مفاد میں خارجہ پالیسی چلائی۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری چین گئے تو سی پیک کے ساتھ واپس آئے، ایران گئے تو گیس پائپ لائن منصوبے کے ساتھ واپس آئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ خود کشی کرلوں گا لیکن آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا لیکن چند ماہ بعد ہی آئی ایم ایف کے پاس جا کر بدترین پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کی۔

 اگلے 2 سے 3 دن بہت اہم ہیں، مولانا فضل الرحمان

بلاول بھٹو نے کہا کہ کبھی کہتے ہیں کہ ملکی معیشت ترقی کر رہی ہے تمہیں نہیں پتہ، کبھی کہتے ہیں مہنگائی دنیا کی وجہ سے ہے تو کبھی کہتے ہیں کہ سندھ کی وجہ سے ہے اورکبھی کہتے ہیں کہ مہنگائی ہے ہی نہیں، وزرا کو کہا جاتا ہے کہ لوگوں کو بتاؤ کہ مہنگائی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں نوجوانوں کو روزگار دیا گیا، پیپلزپارٹی نے تنخواہوں اور پنشن میں 100 فیصد اضافہ کیا، بے نظیر بھٹو نے لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کے تحت عورت کو روزگار دلوایا، آصف زرداری نے غریب عوام کے لیے بے نظیر کارڈ شروع کیا لیکن اب پاکستان کے عوام لاوارث ہیں۔

چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے دور میں مہنگائی میں اس طرح عوام کو اکیلا نہیں چھوڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا حق حاکمیت چاہئے جہاں کچی آبادیاں ہیں ہم ان کو حق ملکیت دینا چاہتے ہیں، ہم حق برابری کی بات کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ سب کے لیے ایک پاکستان ہونا چاہئے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوامی جماعت ہے، پیپلزپارٹی مزدوروں ،کسانوں اور نوجوانوں کی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب کے لیے ایک قانون ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ملک کو ایٹمی طاقت بنایا اور پھر کامیاب ہو کر بی بی شہید کے منشور کے تحت کام کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اسمبلیاں توڑ دیں اور انتخابات میں مقابلہ کریں۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے میاں چنوں میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو چار دن کا وقت دیتے ہیں کہ خود مستعفی ہوجائیں یا اسمبلیاں توڑیں، میدان میں آئیں اور ہمارا مقابلہ کریں وگرنہ ہم اسلام آباد آکر وزیراعظم کا فیصلہ کریں گے۔

آصفہ بھٹو علاج کے بعد نجی اسپتال سے روانہ

انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، حالت یہ ہے کہ لوگ اپنے بزرگوں کے لیے دوائی نہیں خرید سکتےاور یہ کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وزیراعظم کو گھبرانا چاہیے۔ انہوں ںے کہا کہ پاکستان کے عوام حکومت سے حساب لینے کے لیے نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ عوام کس کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری بات نہ مانی تو عوام اسلام آباد آرہے ہیں۔

عمران خان چار دن ہیں، فیصلہ کرو وگرنہ اسلام آباد آکر وزیراعظم کا فیصلہ کریں گے: بلاول

قبل ازیں انہوں نے ملتان میں ہم نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد پیپلزپارٹی اپنا امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مکمل طور پر اپوزیشن کے امیدوار برائے وزرات عظمیٰ کو سپورٹ کریں گے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ صاف و شفاف انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی اپنا امیدوار لائے گی۔

دہشتگردوں نے نمازیوں کو نشانہ بنا کر انسانیت پر حملہ کیا، بلاول بھٹو

ہم نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی مارچ کا مقصد نا اہل اور سلیکٹڈ وزیراعظم کے خلاف جدوجہد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مہنگائی،غربت اور پی ٹی آئی کی آئی ایم ایف ڈیل کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی مارچ کا فائدہ یہ ہوا کہ جو پہلے عدم اعتماد کے خلاف تھے، وہ بھی آج ساتھ ہیں۔

ایک سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ اب اپوزیشن کی تمام جماعتیں ساتھ چلیں گی اور ہم مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے ایک ساتھ ہونے سے حکومت پر بہت دباؤ آگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی مارچ شروع ہوتے ہی حکومت نے پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کی اور پہلی مرتبہ اتحادیوں کے گھر بھی پہنچ گئی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے کراچی سے جو سفر شروع کیا وہ اب پنجاب میں رواں دواں ہے۔ انہوں نے کہا کہ  گزشتہ روز رحیم یار خان میں شاندارعوامی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پتہ چل گیا ہے کہ عوام کا وزیراعظم پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ اب اتحادی اور حکومت کے ارکان بھی اپنا کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے سہولت کاروں کو عوام کا ساتھ دینا چاہیے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب کٹھ پتلی حکومت کا سہولت کار نہیں رہنا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ
حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے میڈیا کی آواز کو دبانا چاہا لیکن پیپلزپارٹی نے حکومتی آرڈیننس کے خلاف ہر فورم پر احتجاج کیا ہے اور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے۔

بلاول بھٹو نے عمران خان کو 5 دن کی ڈیڈ لائن دے دی

چیئرمین پی پی نے کہا کہ اسلام آباد پہنچنے کے بعد پتہ چل جائے گا کہ کیا ہوتاہے؟ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی تحریک پر اب کوئی جذباتی نہیں ہوسکتا، اپوزیشن ایک پیج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے زیادہ سے زیادہ اراکین کو جمع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا کہ نمبر زپورے ہیں لیکن مسلسل نمبرز بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ
کچھ پتہ نہیں آخری وقت میں کیا ہوگا؟ انہوں ںے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں پیپلزپارٹی نے جو کہا وہ کر دکھایا۔

ہم نیوز نے خصوصی بات چیت کے دوران ان سے استفسار کیا کہ وزیراعظم بلاول کے نعرے لگ رہے ہیں تو کیا شیروانی سلوا لی ہے؟ انہوں نے کہا کہ اپنی ذات کے لیے کوئی کام نہیں کررہا ہوں، جو بھی کررہاہوں ملکی مفاد اور عوام کے لیے ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوامی مارچ کا مقصد ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے جدوجہد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات ہوں اورعوام کو اپنا نمائندہ چننے کا اختیار ملے تو ملک کے لیے بہترہوگا۔

تحریک عدم اعتماد پر ق لیگ مفت ووٹ نہیں دے گی،بڑی آفر کرنا پڑے گی،بلاول

ہم نیوز نے جب چیئرمین پی پی سے پوچھا کہ سنا ہے کچھ پتے آپ نے چھپا کر رکھے ہیں جو اسلام آباد میں جا کر شو کریں گے تو انہوں نے برجستہ طور پر کہا کہ اگر فلم کا شروع اور اینڈ بتادوں تو پھر فلم میں کیا رہے گا؟


متعلقہ خبریں