حقائق پر مبنی مستند رپورٹنگ، تصدیق شدہ خبریں اور ایک حقیقی ناقد آواز بحیثیت مجموعی کسی جدید معاشرے کی تکمیل میں قلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ اگرچه قومی اور بین الاقوامی سطح پر حق پرست اورغیرجانبدارانه صحافت درست سمت کی جانب بڑھ رہی ہیں لیکن بدقسمتی سے  بلوچستان  کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کچھ عرصہ قبل تک صورتحال اس کے بالکل برعکس تھی۔ وقت کی اس ضرورت کومحسوس کرتے ہوئے ڈیجیٹل میڈیا کے ماہرجوان اور نڈر صحافی جناب ناصر شاہ وانی نے اپنے کوئٹہ کی عوام کے لیے ایک مقامی روزنامہ شائع کرنے کا عزم باندھا۔ 2004 میں، انہوں نے کوئٹہ کے کچھ قابل اعتماد، باصلاحیت صحافیوں کے ساتھ مل کرایک اردو اخبار، روزنامہ طالب کا سنگ بنیاد رکھا۔ ایک ایسا روزنامہ جس کیا اصل غیر جانبدار، مستند اور سچائی پر مبنی صحافت قرار پایا۔

 

روزنامہ طالب 2004 سے کوئٹہ کیے عام و خاص کے لیے سیاست، تفریح، کھیل اور دیگر مختلف شعبوں کے حوالے سے  ملک بھر سے تازہ بہ تازہ  معلومات بہم پہنچا رہا ہے۔ علاقہ کے قارئین کی روزمرہ علمی و ادبی ضروریات پورا کرتے ہوئے روزنامہ طالب 16,500 سے زائد تعداد میں شائع ہو کر اپنے حلقہ میں مسلسل مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ مزید برآں روزنامہ طالب کی ٹیم اپنے صارفین کو حالات حاضرہ کے بارے میں مستند معلومات فراہم کرنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا بھی فائدہ اٹھا رہی ہے۔ طالب کے فیس بک پیج پر 10,000 سے زائد لوگ تازہ ترین معلومات اور تجزیہ سے مستفید ہو رہے ہیں۔

 

روزنامہ طالب کی پرعزم ٹیم کی قیادت باصلاحیت لوگوں اور ماہر میڈیا شخصیات کر رہی ہیں جن میں روزنامہ طالب کے سی ای او اور چیف ایڈیٹر جناب ناصر شاہ وانی، ایڈیٹر مقبول جعفر اور ایڈمنسٹریٹر محمد افتخارشامل ہیں۔ طالب گروپ کوئٹہ کی سرزمین پر مستند صحافت کی حقیقی روشنی کو پھلتی پھولتی اور زندہ رکھنے کے خواب کو تکمیل تک پہنچانے میں گامزن ہے۔

 

روزنامہ طالب کو انٹرنیٹ پر آن لائن بھی پڑھا جا سکتا ہے۔ ابھی ویزٹ کریں talib.com.pk


متعلقہ خبریں