روس کی یورپ کو گیس سپلائی بند کرنے کی دھمکی

روس کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ

ماسکو: روس نے کہا ہے کہ اگر تیل کی برآمد پر پابندی لگائی گئی تو یورپ کو گیس سپلائی بند کر دیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس کے تیل کی برآمد پر پابندی لگائی گئی تو وہ جرمنی جانے والی گیس کی مین پائپ لائن کو بند کر سکتا ہے۔

روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک مذاکرات پر بہت کم پیش رفت ہوئی ہے اور روس کا یوکرین پر حملہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کے لیے سب سے بڑا حملہ ہے، اس کی وجہ سے 17 لاکھ سے زائد یوکرینیوں کو ہجرت کرنا پڑی۔

واضح رہے کہ روس نے یوکرین کے کچھ شہروں سے لوگوں کو بیلاروس اور روس کی طرف محفوظ راہداری دینے کے لیے جنگ بندی کی پیشکش کی تھی تاہم کیف نے اس کو رد کر دیا تھا، جس کے بعد دارالحکومت میں پھر سے لڑائی تیز ہو گئی جس کی وجہ سے دو شہروں میں محصور شہری ابھی تک وہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: روس سے تعلقات انتہائی مضبوط ہیں، چینی وزیرخارجہ

روس کا کہنا ہے کہ شہریوں کے انخلا کے حوالے سے بات چیت میں کسی حد تک پیش رفت ہوئی ہے جبکہ آج روس ماریوپول اور سمی کے رہائشیوں کو یہ موقع دے گا کہ وہ یوکرین کے اندر جہاں جانا چاہیں جا سکتے ہیں اور اس کے لیے دن کے ابتدائی گھنٹے مخصوص کیے جا سکتے ہیں۔

خیال رہے امریکہ اور اتحادی روس پر دباؤ بڑھانے کے لیے روسی تیل درآمد کرنے پر پابندی لگانے کا سوچ رہے ہیں اور اس وقت عالمی مارکیٹ میں 2008 کے بعد سے تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر ہیں۔

دوسری جانب روسی نائب صدر الیگزینڈر نوواک نے کہا ہے کہ اگر روس کے تیل کو مسترد کیا گیا تو اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے اور تیل کی قیمت 300 ڈالر فی بیرل تک پہنچ جائے گی۔


متعلقہ خبریں