کہتا ہے باہر نکالا تو خطرناک ہو جاؤں گا، میں کہتا ہوں بسم اللہ، آؤ تو سہی: زرداری


اسلام آباد: سابق صدر پاکستان آصف زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ کو نکالنے کا وقت آگیا۔ انہوں ںے کہا کہ اس کو میں بہت جلد نکالوں گا۔

وزیر اعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع

ہم نیوز کے مطابق ڈی چوک اسلام آباد پہ پیپلزپارٹی کے عوامی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے عمران خان کو سڑکوں پر آنے کا چیلنج دیا اور کہا کہ کہتا ہے باہر نکالا تو خطرناک ہو جاؤں گا، میں کہتا ہوں بسم اللہ، آؤ تو سہی۔ ان کا کہنا تھا کہ دیکھیں گے کہ کون خطرناک ہے اور کون نہیں؟

انہوں نے کہا کہ آج بلاول کے ساتھ آپ کا پیار اور محبت دیکھی، میرا دل بہت خوش ہوا۔ انہوں ںے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ سلیکٹڈ کو باہر نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری قوتوں کو مل کر ملک کو آگے لے جانا پڑے گا۔

آصف زرداری نے کہا کہ مائنس سلیکٹڈ ، اس کو باہر نکالیں گے اور آپ کی حکومت لائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کو میں بہت جلد نکالوں گا۔

ہم نیوز کے مطابق سابق صدر پاکستان نے کہا کہ اگر اس کو رہنے دیا تو نہ آنے والی نسلیں معاف کریں گی نہ ہماری قبریں۔

سابق صدر پاکستان آصف زرداری نے عمران خان کو سڑکوں پر آنے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ کہتا ہے باہر نکالا تو خطرناک ہو جاؤں گا، میں کہتا ہوں بسم اللہ، آؤ تو سہی۔ ان کا کہنا تھا کہ دیکھیں گے کہ کون خطرناک ہے اور کون نہیں۔

قبل ازیں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لاکھوں کا یہ سمندر قوم کا ترجمان ہے۔ انہوں ںے کہا کہ لاکھوں کا یہ سمندرعمران خان سے استعفیٰ لینے کے لیے اسلام آباد پہنچا ہے۔

تحریک عدم اعتماد، 172 سے زائد ووٹ لیں گے، اپوزیشن کے تین بڑوں کا اعلان

انہوں نے یہ بات ڈی چوک اسلام آباد میں عوامی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے پیپلزپارٹی کے جیالوں کو سلام پیش کیا اور کہا کہ یہ بہادر اور وفادار لوگ 10 دن سے سلیکٹڈ سرکار کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی سے 27 فروری کو نکلے اور پھر تعداد میں اضافہ ہوتا رہا۔ انہوں ںے کہا کہ جیالے جو کہتے ہیں وہ کر کے دکھاتے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ آپ تین سال سے اس کٹھ پتلی سے ٹکرا رہے ہیں۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم نے اسے پہلے دن ہی بے نقاب کر دیا تھا اور بتایا تھا  کہ یہ الیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہے۔ انہوں ںے کہا کہ اب میں عمران خان کو ایک دن بھی چین سے نہیں بیٹھنے دوں گا۔

مائنس بزدار پر ہی بات آگے بڑھے گی، جہانگیر ترین گروپ کا اعلان

بلاول بھٹو نے کہا کہ لانگ مارچ کر لیا، اب عدم اعتماد بھی کرکے دکھائیں گے جو اس لشکر جمہوری ہتھیار ہے۔ انہوں ںے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ کٹھ پتلی کو اس قوم پر مسلط کیا گیا لیکن ہم نےغیر جمہوری طریقے سے مسلط ہونے والے کٹھ پتلی کو گھر بھیجنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پر سے پورے پاکستان کا اعتماد اٹھ چکا ہے اوروقت آ چکا ہے کہ پارلیمان کا اعتماد بھی اس پر سے اٹھ جائے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بھی یوسف رضا گیلانی کو اسمبلی سے جتوا کر تاریخ رقم کی تھی، اس بار بھی ہم تاریخ رقم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کہنا تھا کہ سڑکوں اور پارلیمان دونوں جگہ احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے پسینے چھوٹ رہے ہیں، گالیاں دینے پر مجبور ہو گیا ہے۔

عوامی مارچ کے شرکا سے ڈی چوک پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کو کہتا تھا کہ مہنگائی ہے مگر گھبرانا نہیں ہے لیکن اب گھبرانے کا وقت آگیا ہے، وزیراعظم صاحب! تحریک عدم اعتماد پیش ہو گئی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہماری عمران خان سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے مگر عمران خان نے جمہوریت کا جنازہ نکالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل عوام دشمن اور غریب دشمن ڈیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بات نہیں مانی گئی تو بوجھ عام آدمی پر آگیا۔

تم ہو کون؟ تمہارے والد کو کرپشن پر نکالا گیا تھا، نااہل کو جیل بھیجیں گے: بلاول

بلاول بھٹو نے کہا کہ تم سب صوبوں کے حقوق پر ڈاکے مارنے کی کوشش کررہے ہو لیکن ہم جمہوریت پر ڈاکہ برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص نے پاکستان کے عوام کا معاشی قتل کیا۔ انہوں نے کہا کہ ارب پتی افراد کیلئے اربوں کی ایمنسٹی اسکیم دی گئی جب کہ مزدور کو اجرت نہیں مل رہی ہے جب کہ قائد عوام نے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس شخص نے ملک کی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا، پاکستان کو دنیا میں تنہا کر دیا، سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، کشمیر کے مسئلے پر قومی اتفاق رائے بنانا اس کا کام تھا جو نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ
ہم دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس نے رات کے اندھیرے میں دہشت گردوں سے ڈیل کرنی شروع کر دی جو ہم برداشت نہیں کرسکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم ایک پیج پر آچکی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران کے سہولت کاروں کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، ہم قائد عوام کا جمہوری پاکستان بنانے نکلے ہیں، ہم شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو مکمل کرنے نکلے ہیں،
ہم سارے صوبوں کو اپنے وسائل کا مالک بنانا چاہتے ہیں، ہم حق برابری پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ سب سے پہلے صاف و شفاف الیکشن ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ نے تاریخ رقم کی ہے ، اس سفر کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

چوہدری شجاعت حسین کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

قبل ازیں جب پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ کے شرکا بلاول بھٹو کی قیادت میں ڈی چوک پہنچے تو وہاں موجود پارٹی کارکنان اور لوگوں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ اس موقع پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور فلک شگاف نعرے بھی لگائے گئے۔


متعلقہ خبریں