منظم منصوبے کے تحت اداروں کیخلاف سازش ہورہی ہے، فواد چودھری


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ حزب اختلاف کو جب بھی موقع ملا انہوں نے اداروں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی اور منظم منصوبے سے اداروں کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ آج ہارے ہوئے پہلوانوں کی پریس کانفرنسز ہوئیں لیکن وزیر اعظم کہہ چکے ہیں وہ پراعتماد ہیں۔ حزب اختلاف کے لوگ اپنے مفاد کی اصلاحات چاہتے ہیں۔ ماضی میں میمو گیٹ اسکینڈل سے پردہ کیسے ہٹایا گیا ؟

یہ بھی پڑھیں: بجلی قیمتوں میں اضافہ،شہباز شریف نے عمران خان کا یوٹرین قرار دے دیا

انہوں نے کہا کہ ملک میں منظم منصوبے سے اداروں کے خلاف سازش ہو رہی ہے اور حزب اختلاف اداروں پر اپنا کنٹرول چاہتی ہے۔ انہیں جب بھی موقع ملا انہوں نے اداروں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔

فواد چودھری نے کہا کہ بھارتی صحافی نے اپنی کتاب میں نواز شریف اور نریندر مودی کی خفیہ ملاقات کا ذکر کیا ہے۔ مودی کو پاکستان بلایا گیا اور وہ بغیر ویزے کے  آئے اور تقریب میں شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: عدم اعتماد کی تحریک میں حزب اختلاف کو عبرتناک شکست ہوگی، مراد سعید

انہوں نے کہا کہ مودی کے پاکستان آنے پر نواز شریف نے دفتر خارجہ کو ہدایت دی تھی کہ بھارت کے خلاف کوئی بات نہیں کرنی۔ دفتر خارجہ کی سابق ترجمان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی ہدایت تھی کہ مقبوضہ کشمیر پر بھی بات نہیں کرنی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف نے کھٹمنڈو میں بھارتی حکمرانوں سے ملاقات کی تھی۔ ڈان لیکس نواز شریف کی سوچ کی عکاسی کرتی ہے اور عدم اعتماد کی تحریک میں انہوں نے مغرب پر تنقید کی بات کی تو حیرت ہے مغرب پر تنقید سے ان کو کیا تکلیف ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کو بھی آج یہ گلہ تھا کہ وزیر اعظم مغرب پر تنقید کیوں کر رہے ہیں۔ کیا جن لوگوں نے مغرب میں چوری کا پیسہ رکھا ہے ان کے کہنے پر خارجہ پالیسی بنانی ہے؟ ہم امریکہ سمیت یورپی یونین سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مکمل پلان تیار کر رکھا ہے، ان کو سمجھ نہیں آنی، وزیر اعظم

فواد چودھری نے کہا کہ ہم تمام ممالک سے تجارتی تعلقات چاہتے ہیں مگر اپنی عزت نفس پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ 21 اور 22 مارچ کو اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ آ رہے ہیں اور ہم چاہتے ہیں تمام سیاسی ڈرامے جلد سے جلد ختم کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اتحادیوں کی مکمل حمایت حاصل ہے اور مزید آج شامل ہوجائیں گے۔ اجلاس سے متعلق فیصلہ تو اسپیکر قومی اسمبلی نے کرنا ہے اور فلور کراسنگ پر رکن کے خلاف کارروائی کا اختیار پارٹی رہنما کو ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عثمان بزدار کو وزیر اعظم اور پارلیمانی پارٹی کمیٹی کی حمایت حاصل ہے اور ہماری مکمل توجہ تحریک عدم اعتماد پر ہے پنجاب کو بعد میں دیکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حمایت کی یقین دہانی سب اتحادیوں کی طرف سے کرائی گئی ہے جبکہ جہانگیر ترین، علیم خان اور دیگر تمام لوگوں سے رابطے ہیں۔


متعلقہ خبریں