میزائل گرنے کا واقعہ، بھارتی بیان مسترد، پاکستان کے 7 سوالات، مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ


پاکستان نے میزائل گرنے کے واقعے پربھارتی وزارت دفاع کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا،ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی حکام کے سامنے 7 سوالات رکھ  دیئے، کہا کہ اندرونی عدالتی تحقیقات کا فیصلہ کافی نہیں،سنگین معاملہ سادہ وضاحت سے حل نہیں کیا جاسکتا،بتایا جائے میزائل کی قسم اور خصوصیات کیا ہیں؟اسے بھارت کی مسلح افواج نے ہینڈل کیا تھا یا کچھ بدمعاش عناصرنے؟۔

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سنگین واقعے نے سیکیورٹی پروٹوکول اور میزائلوں کے تکنیکی تحفظات کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دیا ہے،بھارت کو کچھ سوالوں کے جوابات دینا ہونگے۔

یہ بھی پڑھیں:9 مارچ کو بھارتی حدود سے سپر سونک میزائل پاکستان میں گرا، ترجمان پاک فوج

بھارت واقعے کو روکنے کے لیے اقدامات اور طریقہ کار کی وضاحت کرے،بھارت بتائے کہ میزائل آخر کار کیوں مڑا اور پاکستان میں کیسے داخل ہوا؟

کیا میزائل خودتباہی کے نظام سے لیس تھا ؟اور خود تباہ کیوں نہ ہوا؟ کیا بھارتی میزائل معمول کی نگرانی کے تحت بھی لانچ کےلیے تیارکیے گئے ہیں؟۔

بھارت میزائل کی حادثاتی لانچنگ کے بارے میں پاکستان کو فوری طور پر مطلع کرنے میں کیوں ناکام رہا؟

پاکستانی ردعمل اوروضاحت طلب کرنے تک بھارت نے واقعے کوتسلیم کرنے کا انتظارکیوں کیا؟

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا پاکستانی حدود میں میزائل گرنے کا اعتراف

ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بھارتی دفاعی ہتھیاروں کی تکنیکی خامیوں کی نشاندہی کرتا ہے، پاکستان اس واقعے کے بارے میں حقائق کا درست تعین کرنے کے لیے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔

عالمی برادری جوہری ماحول میں سنگین نوعیت کے اس واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار نے میڈیا بریفنگ میں بتایا تھا کہ 9 مارچ کو بھارتی حدود سے ایک اُڑتی ہوئی چيز پاکستانی حدود میں داخل ہوئی ، جو میاں چنوں کے مقام پر گری۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ یہ ایک سوپر سونک پروجیکٹ تھا جو ممکنہ طور پر میزائل تھا اور غیر مسلح تھا ، یہ آبجیکٹ بھارت میں سو کلو میٹر اندر تھا، تبھی ہم نے اسے نوٹس کرلیا۔

ادھر بھارت وزارت دفاع نے بھی پاکستانی حدود میں میزائل گرنے کا اعتراف کر لیا تھا،ان کے ترجمان راج ناتھ سنگھ نے کہا  کہ فنی خرابی کے باعث پاکستان میں میزائل گرنے پر افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ 9 مارچ کو مرمت کے دوران حادثاتی طور پر میزائل چل گیا جس پر حکومت نے سخت نوٹس لیا اور اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات اطمینان بخش ہے کہ میزائل گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔


متعلقہ خبریں