بلوچستان میں خشک سالی:صوبائی حکومت مصنوعی بارش برسائے گی

بلوچستان حکومت کا خشک سالی سے نمٹنے کے لیے اہم فیصلہ | urduhumnews.wpengine.com

کوئٹہ: بلوچستان حکومت صوبے میں خشک سالی کا خاتمہ کرنے کے لیے مصنوعی بارش برسائے گی۔ صوبائی حکومت اس سلسلے میں روسی کمپنی سے مدد و  تعاون حاصل کرے گی۔

وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ بارشوں میں کمی کے باعث خدشہ ہے کہ بلوچستان خشک سالی کا شکار ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا بارش نہ ہونے کی وجہ سے صوبے میں لائیواسٹاک (مویشیوں) اور زراعت کا شعبہ تنزلی کا شکار ہے۔

انہوں نے اسمبلی کو بتایا کہ روسی کمپنی بلوچستان میں سالانہ تین سو ملی میٹر مصنوعی بارش برسانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مصنوعی بارش کے ذریعے خشک سالی کا خاتمہ کرنےاور تمام شعبوں کو ان کی ضروریات کے مطابق پانی فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

11 مئی کو روسی کمپنی کے وفد نے کوئٹہ میں وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو سے ملاقات کرکے بلوچستان میں پانی کا مسلہ حل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔ کمپنی کے سربراہ میکسم لاروف سے ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ نے کمپنی کو گوادر میں تجربہ کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیراعلی عبدالقدوس بزنجو کی جانب سے متعلقہ  محکموں کو روسی کمپنی کے ساتھ اشتراک کرکے منصوبے کو تکمیل تک پہنچانے کی ہدایات دے دی گئی ہیں۔ ابتدائی طور پر گوادر میں سوڑ ڈیم اور آنکاڑہ کور ڈیم پر مصنوعی بارش برسانے کا تجربہ کیا جائے گا۔

مصنوعی بارش میں بادلوں پر ہوائی جہاز کے زریعے دو سے چار فٹ کی بلندی سے کاربن ڈائی آکسائیڈ، سوڈیم کلورائیڈ اور سلور آئیوڈائیڈ جیسے مرکبات چھڑکائے جاتے ہیں۔

مصنوعی بارش کے لیے بادلوں کی تہہ کو سات سے دس ہزار فٹ موٹا ہونا چاہیے۔ ہوا میں 70 سے 75  فیصد نمی اور رفتار30 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ ہونا ضروری ہے۔

مصنوعی بارش برسانے کا مقصد گرمی کی شدت میں کمی لانا اور خشک سالی کا خاتمہ کرنا ہے۔ بیجنگ میں فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے مصنوعی بارشیں برسانا معمول ہے۔ 18 سال قبل تھر میں خشک سالی ختم کرنے کے لیے ہونے والا مصنوعی بارش کا  تجربہ جزوی طور پر کامیاب رہا تھا۔

بادلوں پر یہ مخصوص تجربہ کرنے والا سب سے بڑا ملک چین ہے۔ چین کے علاوہ بھارت، متحدہ عرب امارات اور جنوبی افریقہ میں بھی بارش برسانے کے لیے مختلف تجربات کیے جاتے ہیں۔


معاونت
متعلقہ خبریں