مسلم لیگ ق مناسب وقت پر درست فیصلہ کرے گی، وزیر خارجہ


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ق مناسب وقت پر درست فیصلہ کرے گی۔ ملک اس وقت عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ لوگوں کو خریدا جارہا ہے اور حزب اختلاف خود ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کر رہی ہے جبکہ کچھ رکن قومی اسمبلی کی سندھ ہاؤس میں موجودگی کا اعتراف پیپلز پارٹی نے کر لیا ہے۔ ہر رکن قومی اسمبلی کو آزادانہ طور پر فیصلہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا خاموش رہنا ان کی غیرجانبداری پر سوال اٹھا رہا ہے جبکہ قائد حزب اختلاف کی قومی حکومت کی تجویز میں آئین کی کوئی گنجائش نہیں۔ کیا پارلیمان کی بڑی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی عدم موجودگی قومی حکومت کہلا سکتی ہے؟

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ ق والے سب سمجھ رہے ہیں وہ منجھے ہوئے لوگ ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ ق لیگ کو پنجاب حکومت بنانے کی پیش کش کی جا رہی ہے۔ مسلم لیگ ق کو ساتھ مل کر پنجاب حکومت بنانے کی پیش کش ہوئی ہے لیکن کیا ق لیگ والے اتنے ناسمجھ ہیں کہ وہ اپنی ڈور ن لیگ کے ہاتھ میں دے دیں؟

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اکثریتی وزرا کے ساتھ اقلیتی پارٹی کے وزیراعلیٰ کو کبھی بھی گھر بھیج سکتی ہے اور آئین بنانے والی جماعت پیپلز پارٹی خود آئین کی نفی کررہی ہے۔ جتنا نقصان جمہوریت کو آج ہو رہا ہے پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عدم اعتماد والے دن تصادم کا خطرہ، سپریم کورٹ بارنے آئینی درخواست دیدی

وزیر خارجہ نے کہا کہ حزب اختلاف اپنے مفاد کے لیے پاکستان کو داؤ پر لگا رہی ہے کیونکہ وہ اپنی 15 سالہ کرپشن پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے۔ حکومت سندھ ہاؤس پر حملہ کیوں کرے گی؟ ہر رکن اسمبلی اپنے حلقے کے ووٹرز کی رائے کا احترام کرے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ق مناسب وقت پر درست فیصلہ کرے گی۔ پرویز الہٰی کے انٹرویو کو خاص رنگ دیا گیا جس کی انہوں نے وضاحت کر دی جبکہ ایم کیو ایم ہماری اتحادی ہے اور ان کا رویہ نہایت شائستہ رہا ہے۔ دوسری جانب کراچی کے شہریوں کے ساتھ پیپلز پارٹی کا رویہ سب کے سامنے ہے اس لیے یہ کیسے ممکن ہے کہ کراچی کا ووٹر پیپلزپارٹی کے ساتھ جائے گا؟

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلاول ابھی بچہ، ناسمجھ اور ناپختہ ہے اور اسے سیاست کی الف، ب بھی نہیں آتی، بلاول کو نہیں معلوم اس کے والد کیا کر رہے ہیں۔ ملک اس وقت عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ضمیر بچنے والے ارکان اسمبلی کو کوئی نہیں روک سکتا۔ پیپلز پارٹی جمہوریت کی علمبردار بن کر جمہوریت کو نقصان پہنچا رہی ہے اور حزب اختلاف کا یک نکاتی ایجنڈا صرف وزیر اعظم عمران خان کو ہٹانا ہے۔


متعلقہ خبریں