صدارتی ریفرنس بینچ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحفظات کا اظہار کر دیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف کیس میں فل کورٹ بننے کا امکان

اسلام آباد: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدارتی ریفرنس کے لیے بینچ کی تشکیل پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔

صدارتی ریفرنس کی سماعت کے لیے لارجر بینچ کی تشکیل کے معاملے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوالات اٹھا دیئے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بینچ کی تشکیل پر چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لکھے گئے خط میں مؤقف اختیار کیا کہ صدارتی ریفرنس پر پوری قوم کی نظریں ہیں اور اتنے اہم کیس کے لیے بینچ کی تشکیل سے پہلے کسی سینئر جج سے مشاورت نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ لارجر بینچ میں سینئر ججوں کو شامل نہیں کیا گیا اور بینچ کی تشکیل سے پہلے رولز کو بھی فالو نہیں کیا گیا۔ بینچ میں سینیارٹی پر چوتھے، 8ویں اور 13ویں نمبر پر شامل ججوں کو شامل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صدارتی ریفرنس، سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل

خط کے متن کے مطابق جہاں اہم قانونی اور آئینی سوالات ہوں وہاں سینئر ججوں کو بینچ میں شامل ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز صدارتی ریفرنس کے لیے سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال 5 رکنی لارجر بینچ کی سربراہی کریں گے۔ بینچ میں جسٹس منیب اختر، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظہر عالم خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل شامل ہیں۔

بینچ 24 مارچ کو صدارتی ریفرنس پر سماعت کرے گا۔


متعلقہ خبریں