لکھ کر دھمکی دی گئی، پاکستان میں بیٹھے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں؟ عمران خان


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انہیں  لکھ کر دھمکی دی گئی،ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، قوم جاننا چاہتی ہے کہ لندن میں بیٹھا ہوا شخص کس کس سے ملتا ہےاورپاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں؟قاتل اور مقتول اکٹھے ہو گئے، اکٹھے کرنے والوں کا بھی پتہ ہے۔

اسلام آباد کے پریڈ گراونڈ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امر بالمعروف جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک کو ہمارے پرانے لیڈروں کے کرتوتوں کی وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں،ہمارے ملک کے اندر موجود لوگوں کے ذریعے حکومتیں تبدیل ہوتی رہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو نے جب ملک کو آزاد خارجہ پالیسی دینے کی کوشش کی تو فضل الرحمان اور بھگوڑو نواز شریف کی پارٹیوں نے بھٹو کے خلاف تحریک چلائی اور آج جیسے حالات بنا دیئے گئے،ان  حالات کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی۔

آج اسی بھٹو کے داماد آصف علی زرداری سب سے بڑی بیماری اور اس کا نواسہ کانپیں ٹانگ رہی ہیں دونوں کرسی کی لالچ میں اپنے نانا کی قربانی کو بھلا کر اس کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں اور ان کی وکالت کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی کو تبدیل کرنے کی کوشش باہر سے کی جا رہی ہے۔اس سازش کا ہمیں کئی مہینوں سے معلوم ہے کہ سازش ہو رہی ہے۔
آج جو قاتل اور مقتول اکھٹے ہو گئے انہیں اکھٹا کرنے والوں کا بھی ہمیں پتہ ہے لیکن آج وہ بھٹو والا ٹائم نہیں ،وقت بدل چکا ہے۔

ہمارے ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پیسہ باہر سے اور لوگ ہمارے استعمال ہو رہے ہیں، زیادہ تر انجانے میں لیکن کچھ جان بوجھ کر یہ ہمارے خلاف  پیسہ استعمال کر رہے ہیں۔

پاکستانی قوم نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ باہر کے اربوں روپے لے کر حکومت کے خلاف سازش کرنے والے غلاموں کو کامیاب ہونے دیں گے؟ میرے پاکستانیو میں نے آپ کو اس لیے بلایا تھا کہ جو جمہوریت پسند ہوتا ہے وہ عوام کے پاس جاتا ہے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ لڑ رہا ہوں۔ میں الزامات نہیں لگا رہا میرے پاس ایک خط ثبوت کے طور پر موجود ہے، ہمیں یہ سوچنا ہے کہ ہم کتنی دیر تک اس طرح گزارا کریں گے، ہمیں دھمکیاں مل رہی ہیں، میں پھر سے کہہ رہا ہوں بیرونی سازش کی ایسی بہت سی باتیں ہیں جو بہت جلد سامنے لائی جائیں گی۔ میری قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ لندن میں بیٹھا ہوا کس کس سے ملتا ہے؟ اور پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں؟

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس جو ثبوت ہیں انہیں ظاہر کر رہا ہوں۔میں زیادہ چیزیں نہیں بیان کرتا کیونکہ اس سے میرے ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

پیپلز پارٹی والو یہ بتاو کہ آپ لوگوں نے 20 سال تک اپنے لوگوں کو بتایا کہ نواز شریف چور ہے آج ان کے ساتھ مل گئے۔بلاول تم نانا کے اوپر سیاست کر رہے ہو اور ان کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھ گئے ہو۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہیں فضل الرحمان کی سمجھ نہیں آئی کہ آپ کی سیاست تو دین کے اوپر ہے ،اللہ وہ کس کو سعادت بخشتا ہے اقوام متحدہ میں جا کر نبی ﷺ کے ساتھ کھڑا ہو ان کی شان میں جو گستاخی ہوتی ہے اور وہ جا کر اسلاموفوبیا کے خلاف کامیاب تحریک چلاتا ہے۔

فضل الرحمان کی نیت اچھی نہیں، وہ اسلام کو اپنے مفاد میں استعمال کرتے ہیں، اللہ نے آپ کو وہ اعزاز نہیں دیا کہ آپ نے دین کے لیے کچھ کام کیا ہو اور مجھ جیسے گناہ گار آدمی سے اللہ نے بڑا کام کرا دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ میرے خلاف جو ووٹ ڈالنے جائے گا میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ اس قوم نے آپ کو معاف نہیں کرنا، آپ جتنا مرضی کہیں کہ حکومت نے اچھا نہیں کیا، مہنگائی نہیں روکی وغیرہ آپ کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ استعفی دو مگر 25 کروڑ روپے آگے دیکھ کر ضمیر فروشی کی جا رہی ہے۔

آج کے نوجوان خوش قسمت ہیں جو آزاد ملک میں پیدا ہوئے،میرےماں باپ ایک غلام ملک میں پیدا ہوئے تھے،میرے والدین نے تحریک پاکستان میں جدوجہد کی،میرے والدین کہتے تھے تمہیں نہیں معلوم تم کتنے خوش قسمت ہو جو آزاد ملک میں پیدا ہوئے ہو۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے پوچھیں وہ اپنے ملک کو کتنا ترستے ہیں،بیرون ملک پاکستانی اپنے ملک کی سب سے زیادہ قدر کرتے ہیں،آزاد ملک میں رہنا بہت بڑی نعمت ہوتی ہے۔

ساری دنیا اس کی عزت کرتی ہے جو اپنی عزت کرتا ہے،بے غیرت آدمی کی کوئی عزت نہیں کرتا،جوانسان کےسامنےجھکتاہےاس کی کوئی عزت نہیں کرتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آپ پیسے کی پوجا کرتے ہیں، سپر پاورز کے سامنے سر جھکاتے ہیں، آپ پیسے لے کر اپنے ملک پر بمباری کراتے ہیں، خوددار قومیں اوپر جاتی ہیں، بھیک مانگنے والی قومیں کبھی ترقی نہیں کرتیں،میں کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکا کبھی اپنی قوم کو بھی نہیں جھکنے دوں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی خارجہ پالیسی کو مروڑنے کی کوشش باہر سے کی جا رہی ہے، باہر سے ہمارے ملک کی خارجہ پالیسی کو متاثر کیا جا رہا ہے،ہم کسی کی بھی غلامی قبول نہیں کریں گے، سب سے دوستی کرینگے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے، کوئی چیز نہیں چھپتی، پاکستانی قوم بیدار ہے، کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے،وقت بدل چکاہے،ہم کسی کی غلامی قبول نہیں کرینگے،

وزیراعظم نے کہا کہ باہر سے پیسے لے کر سازش کرنے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے،پاکستانی قوم نے فیصلہ کرنا ہے کیا وہ بیرونی پیسے پر حکومت کرنیوالے غلاموں کو کامیاب ہونے دیں گے،

ہمیں پتہ ہے کہاں سے دباو ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے،ہمیں ملکی مفاد کا  لکھ کر دھمکی دی گئی ہے،میرے پاس جو خط ہے یہ ثبوت ہے،اگر کوئی بھی میرے خط پر شک کررہا ہے توآجائے آف دی ریکارڈ بات کریں گے۔

ہمیں پتہ ہے کہ کن کن جگہوں سے ہم پر بیرونی دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے،میں قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، میں الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس موجود خط ثبوت ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قوم اور میڈیا نے یہ سوچنا ہے کہ ہم کب تک ایسے رہنا چاہتے ہیںِ،آج سب کے سامنے دل کھول کر بات کر رہا ہوں،بیرونی سازش کی ایسی بہت سی باتیں ہیں جو مناسب وقت پر بہت جلد سامنے لائی جائیں گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرے پاس جو ثبوت ہیں سب ظاہر کررہاہوں، میری کوشش ہے کہ ملکی مفاد کو نقصان نہ پہنچے،میں کھل کر بات کرسکتا ہوں ، مجھے کسی چیز کا ڈر نہیں ہے،چورحکمرانوں نے 30سال تک ملک کو لوٹا ہے،جتنا وقت مجھے وزیراعظم بنے ہوئے ہوا اتنے وقت میں نوازشریف 18فیکٹریاں بنا چکا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آصف زرداری اور نوازشریف ملک لوٹ کر اربوں پتی بن گئے،ان ڈاکووں کو این آر او دے کر مشرف نے بہت بڑا ظلم کیا،10سال تک یہ ڈاکو ملک کو لوٹتے رہے،ان ڈاکووں نے پہلے دن سے مجھے بلیک میل کرناشروع کردیا،مجھے کہا اگر حکومت چلانی ہے تو ہماری چوری معاف کردو۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری طرف سے جو ووٹ ڈالنے جائے گا اسے پیغام دیتا ہوں یہ نہ کرنا،قوم معاف نہیں کریگی،جمہوریت میں ایک ہی راستہ ہے کہ اگر حکومت پسند نہیں تو استعفیٰ دے دو،25کروڑ سامنے رکھ کر کہا کہ ضمیر جاگ گیا تو یہ قوم نہیں مانے گی۔

جب پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوگی پوری قوم دیکھےگی،اپنےممبران کوکہتاہوں یہ نہ کرناورنہ قوم آپ کومعاف نہیں کرےگی،جب ووٹنگ ہوگی تو ن لیگ اور پیپلزپارٹی اراکین کے بھی ضمیر جاگ جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ن لیگ نے تو زرداری کا پیٹ پھاڑ کر چوری کا پیسہ نکالنا تھا،اب جب یہ اکٹھے ہوگئے تو آپ کو سب بھول گیا،اس کا مطلب یہ ہے کہ جب تک وہ آپ کے ساتھ نہیں وہ چوری نہیں۔

فضل الرحمان اسلام کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال کرتے ہیں،میری قوم کسی حکمران کو کسی کے سامنے جھکنے کی اجازت نہیں دے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ آج اپنی قوم کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ممبران پارلیمنٹ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،انہیں پیسے کا لالچ دیا گیا اور ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی،مجھے اپنے ممبران پارلیمنٹ پر فخر ہے۔

ہمارا ملک ایک نظریے کے تحت بنا تھا،وہ نظریہ اسلامی فلاحی ریاست تھی،لوگ پوچھتے ہیں کہ آپ دین کی اتنی باتیں کیوں کرتے ہیں اور دین کو سیاست کیلئے کیوں استعمال کرتے ہیں۔

ہہ ملک ایک نظریےکےنام پربناتھا،پاکستان نےریاست مدینہ کےاصولوں پرکھڑاہوناتھا،جب تک اپنے نظریے پر کھڑے نہیں ہوں گے قوم نہیں بنے گی،مجھے بھی بہت دیر تک پاکستان کے نظریے کا پتہ نہیں تھا،مجھے بھی بڑی دیر تک پاکستان کا نظریہ نہیں پتہ تھا۔

18سال کی عمر میں بیرون ملک چلا گیا تھا، آہستہ آہستہ دین کی سمجھ آنی شروع ہوئی، مغربی معاشرے کو دیکھا تو سمجھ آیا کہ فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے،برطانیہ میں عام آدمی کیلئے مفت علاج، بچوں کیلئے مفت تعلیم، بے روزگاروں کو وظیفہ دیا جاتا تھا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حضرت محمدﷺنے فلاحی ریاست بنائی تھی،قوم صرف نظریےپربنتی ہےورنہ لوگوں کاہجوم رہیں گے،یورپ میں انسان توکیاجانوروں کےبھی حقوق ہیں،چین نے70کروڑلوگوں کوغربت سےنکالا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جو معاشرہ نبیﷺ کے راستے پر چلے گا وہاں برکت آئے گی، کسی بھی ترقی پذیر ملک میں ہیلتھ انشورنس نہیں ہے،کسی بھی ملک میں یونیورسل ہیلتھ سسٹم نہیں ہے،ہم نے ہر خاندان کو صحت کی سہولت دی۔

پاکستان کی تاریخ میں کبھی بھی کمزور طبقے کو اوپر اٹھانے کیلئے پیسہ خرچ نہیں کیا گیا،کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت 20لاکھ خاندانوں کو سود بغیر قرضہ دے رہے ہیں، ہر خاندان کے ایک فرد کو ٹیکنیکل ٹریننگ دے رہے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں کبھی کمزور طبقے کو اٹھانے کیلئے اتنا پیسہ نہیں خرچ کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب ٹیکس اکٹھا ہوا تو ہم نے فضل الرحمان کی قیمت کم کی،ٹیکس کا پیسہ قوم پر خرچ کروں گا،ٹیکس جمع کیا تو ڈھائی سو ارب روپے کی سبسڈی دی،
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 10روپے کی کمی کی،جیسے جیسے ٹیکس کا پیسہ اکٹھا کرتا جاؤں گا وہ پیسہ قوم پر خرچ کروں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اپنے نظریہ پر 25سال سے ڈٹ پر کھڑا ہواہوں،نبی کریم ﷺ کے راستے پر چل کر ہمارا ملک ترقی کرے گا،کبھی کسی حکومت نے ملک میں غربت اتنی تیزی سے کم نہیں کی۔

اپوزیشن

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ قومیں تباہ ہوجاتی ہیں جہاں امیر اور غریب کیلئے الگ الگ قانون ہو،چھوٹا چور ملک کو تباہ نہیں کرتا، بڑا ڈاکو ملک کو تباہ کرتا ہے،
تین چوہے 30سال سے ملک کو لوٹ رہے ہیں، ان تین چوہوں کے اربوں ڈالر بیرون ملک پڑے ہیں۔

یہ تین چوہے پہلے دن سے بلیک میل کرنے کی کوشش کررہے ہیں،یہ ساراڈرامہ این آراوکیلئےکررہےہیں،مشرف نے اپنی کرسی بچانے کیلئے جو ان کو این آر او دیا اس کی قیمت ہم چکا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت جاتی ہے تو جائے، جان جاتی ہے تو جائے میں انہیں معاف نہیں کروں گا،ہم وہ ملک بننا چاہتے ہیں جو سب کو اکٹھا کرے گا،ایسی خارجہ پالیسی لاناچاہتےہیں کہ ہم کسی کی جنگ میں شریک نہ ہوں۔

پروپیگنڈا ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے معاشرے میں خواتین کو حقوق نہیں ملتے، پاکستان میں 70فیصد خواتین کو وراثت میں حصہ نہیں ملتا،ریاست خواتین کو ان کی وراثت میں حصہ دلوائے گی،اسلام میں خواتین کو حقوق دینے کا کہاگیاہے،چاہتے ہیں گھریلو ملازمین کو برابر کے حقوق ملیں۔

امر بالمعروف کا مطلب ہے کہ قوم اچھائی کا ساتھ دے، برائی کیخلاف جہاد کرے،حکومت کو گرانے کیلئے لوگوں کے ضمیروں کا سودا کیا جارہا ہے،سب نے یہاں آکر ثابت کردیا کہ آپ ان کے ساتھ نہیں ہیں۔انہوں نے فیصلہ کیا کہ حکومت کوگرانا ہے کیونکہ پاکستان تباہ ہورہا ہے۔تاریخ میں ساڑھے تین سال میں کسی حکومت نے ہمارے جیسی کارکردگی نہیں دکھائی۔

وزیراعظم عمران خان نےکہا کہ میڈیا سے کہتا ہوں کہ معاشی تجزیہ کاروں کو بلالیں کہ پہلے کیا ہوتا تھا اور آج کیا ہورہا ہے۔مریم نواز نے زندگی میں کبھی ایک گھنٹہ کام نہیں کیا۔

کانپیں ٹانگنے والا کہتا ہے میں لیڈر بننا چاہتا ہوں،آصف زرداری پہلے اسے بڑا تو ہونے دو،بلاول ہر روز کہتا ہے کہ مجھے نیب نے بلایا تو یہ کروں گا، کیا کروگے تو کہا میں رو پڑوں گا۔

کورونا

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں سو سال میں کورونا وائرس کا سب سے بڑا بحران آیا، کورونا کے دوران پوری دنیا بند ہوگئی، غریب کچلے گئے،اگر لاک ڈاون لگ جائے تو غریب ، دیہاڑی دار سب پس جاتے ہیں،کورونا کے دوران لاک ڈاون نہیں لگایا۔

سندھ حکومت نے لاک ڈاون لگا دیا میری با ت نہیں مانی،سار ی دنیا نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے کورونا کے دوران اپنی معیشت اور لوگوں کو بچایا،پاکستان میں آج سب سے کم بے روزگاری ہے۔

کورونا کے دوران چیری بلاسم، ڈیزل ،بیماری اور بھگوڑے نے مجھ پر تنقید کی،جب ساری دنیا کی معیشت تباہ ہورہی تھی اس دوران ہماری معیشت بڑھی،ہماری ایکسپورٹس میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

کنسٹرکشن انڈسٹری میں تیزی سے اضافہ ہوا،ہم نے کنسٹرکشن انڈسٹری کے لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کیں۔

کسان

وزیراعظم نے کہا کہ اس ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ پیسہ کسانوں کے پاس گیا،گندم، چاول،مکئی ،گنے اور آلو کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا،ماضی میں شوگر ملز مافیا کسانوں کو پیسہ نہیں دیتا تھا،ہم نے کسانوں کا ساتھ دیا ان کے ساتھ کھڑے ہوئے انہیں پیسہ دلوایا۔

ٹیکسٹائل 

عمران خان نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے آج مزدور نہیں ملے رہے،پہلی بار حکومت پوری طرح انڈسٹری کے ساتھ کھڑی ہے،پی ٹی آئی حکومت نےتنخواہ دارطبقےکوگھربنانےکیلئےقرضہ دیا۔روٹی ،کپڑا اور مکان کانعرہ کس کا تھا اور اللہ نے کام کس سے لیا۔

ڈیم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 50سال کے بعد ملک میں بڑے ڈیم بن رہے ہیں،مہمند ڈیم 2025میں مکمل ہوجائے گا اس سے پورےپشاورکوپانی ملےگا،مہمند ڈیم سے خیبرپختونخوا کو پانی اور سستی بجلی ملے گی،ڈیم بننے سے ملک میں پانی میں اضافہ ہوجائےگا،ڈیم بننے  سے شہری آبادیوں کو پانی فراہم کیاجائےگا۔

لاہور کو بچانے کے لیے راوی سٹی بنارہےہیں،راوی سٹی میں 2کروڑ درخت  لگائیں گے،راولپنڈی کو تبدیل کرنے کیلئے نالہ لئی پراجیکٹ بن رہا ہے،نالہ لئی کے پانی کو صاف کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تمام بڑے شہروں کے ماسٹر پلان بنا رہے ہیں، بڑے شہروں کو اوپر لے کر جائیں گے، زرعی زمین بچائیں گے۔

ریکوڈک

وزیراعظم نے کہا کہ ریکوڈک منصوبےمیں ہمیں 2ہزارارب روپےکاجرمانہ ہوا،اگر جرمانہ ہوجاتا تو ہمارے باہر موجود تمام اثاثے ضبط ہوجاتے،ہم نے 2ہزار ارب روپے کا جرمانہ ختم کرایا،اب وہی کمپنی پاکستان میں 9 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہے،میری پوری کوشش ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کو اٹھائیں۔

رینٹل پاورکیس

وزیراعظم نے کہا کہ رینٹل پاورکیس میں بہت کرپشن ہوئی ،رینٹل پاورمیں بھی پاکستان کو200ارب روپےجرمانہ ہوا، انہوں نے صدراردوان سےبات کرکے200ارب کاجرمانہ ختم کرایا۔

مسلم لیگ ن نے گیس کے معاہدے کیے تھے،ہماری حکومت نےبھی گیس کےنئےمعاہدےکیے،ہمارےمعاہدوں سےقوم کو 700ارب کی بچت ہوگی۔

نیشنل ہائی وے

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نوازشریف نے اپنے پاس رکھی ہوئی تھی،این ایچ اے کی ویب سائٹ پر سڑک کی لاگت لکھی ہوئی ہے،ن لیگ نے 2013 جبکہ ہم نے 2021میں سڑکیں بنائیں، ہماری سڑکیں 23کروڑ روپے سستی بنی۔

30سال سے یہ حکومت میں تھے کبھی انہوں نے آنے والی نسلوں کا سوچا؟ہماری حکومت نے 2013سے 18 کے درمیان ایک ارب درخت اگائے،ان کا تو سب کچھ لندن میں ہے ان کو پاکستان کی فکر کیوں ہو۔

کیا 30سال اقتدار میں رہنےوالوں نے کبھی نوجوان نسل کے لیے سوچا؟کیا کبھی ان لوگوں نے موسمیاتی تبدیلوں سے متعلق سوچا؟ان لوگوں کو پاکستان کی کوئی فکر نہیں،ان کے بچے لندن میں ہیں۔

خیبرپختونخوامیں2013سے18تک ایک ارب درخت لگائے،ہماری حکومت سےپہلےکسی نےدرخت لگانےکانہیں سوچا۔

سیاحت

وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے پوری دنیا میں سیاحت ختم ہوگئی،ملک میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دوں گا،سیاحت کے شعبے سے نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے


متعلقہ خبریں