داڑھی نہیں تو نوکری بھی نہیں، طالبان نے سرکاری ملازمین کو گھر بھیج دیا


افغانستان میں طالبان نے نئی پابندیاں عائد کر دیں، طالبان نے بغیر داڑھی والے سرکاری ملازمین کو کام سے روک دیا۔

افغانستان میں طالبان نے تمام سرکاری ملازمین کو داڑھی رکھنے اور ڈریس کوڈ پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور جو عمل نہیں کرے گا اسے نوکری سے نکالا جاسکتا ہے۔

حکومتی نمائندے سرکاری دفاتر کے باہر تعینات ہیں جن کا مقصد یہ چیک کرنا ہے کہ ملازمین نئے قوانین پر عمل کر رہے ہیں یا نہیں۔

نئے قوانین کے تحت سرکاری ملازمین کو اوّل وقت  نماز کی ادائیگی کے ساتھ مقامی لباس پہنیں کی ہدایات بھی کی گئیں ہیں، جس میں لمبی ڈھیلی قمیص، ٹخنوں سے اونچی شلوار اور سر پر ٹوپی یا پگڑی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے طالبان کیساتھ مذاکرات منسوخ کر دیئے

امریکا کے جانے کے بعد اور طالبان کی حکومت کے آنے کے بعد سے افغانستان میں کئی مسائل درپیش ہیں، جن میں لڑکیوں کی پڑھائی سب سے اہم ہے۔

گزشتہ ہفتے طالبان نے 7 ماہ بعد لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول کھولے لیکن ساتھ ہی بند بھی کر دئیے،  جب کہ کسی مرد سرپرست کے بغیر بیرون ملک جانے والی خواتین کو پرواز سے بھی روک دیا گیا۔

 


متعلقہ خبریں