ن لیگ 3 ماہ کیلئے وزارت اعلیٰ دے رہی تھی، ترین گروپ سے معاملات طے پا گئے، پرویز الہیٰ

فیٹف، عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کامیابی کے اصل ہیرو ہیں، پرویز الٰہی

مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ ن لیگ ہمیں تین سے چار ماہ کے لیے پنجاب کی وزارت اعلی دے رہی تھی۔ ہمارے ترین گروپ سے معاملات طے پا گئے ہیں، ان کے وفد سے ملاقات کل ہو گی۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف 35 سال بعد لاہور میں ہمارے گھر آئے، انہوں نے کھانے کی دعوت دی مگر ہم نہیں گئے، نہ جانے کی وجہ کچھ خاص لوگ تھے جو آن بورڈ نہیں تھے۔

پرویز الہیٰ نے کہا کہ مریم بی بی کو ہم پسند نہیں تھے، وہ پورے کا پورا گروپ ہے، اس معاملے کے پیچھے تاریخ ہے، ہم محتاط طریقے سے چلے،  ہمیں خوش قسمتی سے معاملات کا علم ہو جاتا ہے۔ دونوں طرف سے لوگ شامل ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی دوران تحریک انصاف سے بھی پیشکش تھی، ہم نے کہا ہمیں آپ پر اعتماد نہیں ہے، پی ٹی آئی نے کہا اس بار وہ بات نہیں ہے، ہم نے اپنے حلقے کے لوگوں سے بھی بات کی ، حلقے کے لوگوں کا کہنا تھا کہ ہمارا قدرتی اتحاد پی ٹی آئی کے ساتھ بنتا ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طارق بشیر چیمہ پہلے مشورے میں شامل تھے،انہوں نے کہا ساڑھے تین سال تک آپ کی وجہ سے کابینہ میں رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ طارق بشیر چیمہ سے ملاقات ہوئی وہ ابھی تک اپنی بات پر قائم ہیں۔

پرویز الٰہی کے پاس ووٹ نہیں ہیں، پنجاب میں اپنی مرضی کی تبدیلی لائیں گے: زرداری

پرویز الہیٰ نے مزید کہا کہ  شریف خاندان میں جن افراد کی حیثیت ہے انہیں براہ راست نواز شریف کی آواز سمجھا جاتا ہے، شہباز شریف پارٹی کے صدر ہیں لیکن اپنے بھائی کا ویٹو نہیں بدل سکتے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی آمد کے بعد ہمیں اطلاع ملی کہ بات ابھی تک کلیئر نہیں ہے۔

وزیراعظم سے حالیہ ملاقاتوں سے متعلق سوال انہوں نے کہا کہ خان صاحب نے خود فون کیا کہ میں انتظار کر رہا ہوں آجائیں ، اس کے بعد ہم بنی گالہ گئے، آج وزیراعظم نے دوبارہ بلایا تھا، میں آج بھی گیا ، وزیراعظم نے کہا آپ سے متعلق فیصلے کا پارٹی میں مثبت ردعمل آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعظم سے کہا ایم کیو ایم کے مطالبات بھی پورے کریں اور انہیں گورنرشپ بھی دیں۔ پرویز الہیٰ نے بتایا کہ ایم کیو ایم آن بورڈ ہے۔


متعلقہ خبریں