پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان 18 نکاتی معاہدہ

پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان 18 نکاتی معاہدہ

اسلام آباد: لوکل گورنمنٹ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر ایک ماہ میں عمل کیا جائے گا اور سرکاری ملازمتوں میں شہری و دیہی 60/40 فیصد کے کوٹے پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔

تحریک عدم اعتماد: ایم کیو ایم کا متحدہ اپوزیشن کی حمایت کا اعلان

ہم نیوز کے مطابق یہ یہ بات ایم کیو ایم پاکستان اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں لکھی گئی ہے۔ پی پی اور ایم کیو ایم کے درمیان طے پانے والا معاہدہ 18 نکاتی ہے۔

چارٹر آف رائٹس کے مطابق جعلی ڈومیسائل کے خاتمے سے متعلق ہر ضلع میں کمیشن قائم کیا جائیگا، سرکاری ملازمتوں کے کوٹے کی نگرانی کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی، قانون کے مطابق گریڈ ایک سے 15 تک سرکاری ملازمتیں صرف مقامی لوگوں کو دی جائیں گی۔

دونوں جماعتوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کیلئے لوکل پولیسنگ متعارف کرائی جائے گی، جعلی کیسز قانون کے مطابق واپس یا خارج کیے جائیں گے، شہری و دیہی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی سفارش کیلئےمشترکہ کمیٹی قائم کی جائیگی۔

ایم کیو ایم کے متحدہ اپوزیشن اور پی پی کے ساتھ دو معاہدوں پر دستخط

معاہدے کے تحت فوری طور پر کراچی کا ماسٹر پلان تیار کیا جائے گا، ٹرانسپورٹ کا نظام اپ گریڈ کیا جائیگا،کراچی شہر میں خواتین کے لیے پبلک سیکٹر یونیورسٹی قائم کی جائے گی،  کراچی میں لا اینڈ آرڈر کیلئے سیف سٹی پراجیکٹ فوری طور پر مکمل کیا جائیگا، روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے کاٹیج انڈسٹریل زون قائم کیا جائیگا۔

چارٹر آف رائٹس کے مطابق کراچی میں قائم انڈسٹریل ایریا کا انفراسٹرکچر بہتر کیا جائیگا، حیدرآباد یونیورسٹی کے قیام کیلئے سہولت فراہم کی جائے گی اور وقف املاک سے متعلقہ امور کی نگرانی کیلئے مشترکہ کمیشن قائم کیا جائے گا۔

مراسلہ ہمارے سفیر نے لکھا، ابھی اسد عمر کے پاس ہے دکھا نہیں سکتا، وزیراعظم

ہم نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلزپارٹی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت سندھ میں تمام سیاسی ، انتظامی اور معاشی فیصلے مشترکہ طور پر کیے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں