پنجاب اور بلوچستان کی اسمبلیاں بھی توڑ دینی چاہیئیں، شیخ رشید


اسلام آباد: شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پنجاب اور بلوچستان کی اسمبلیاں بھی توڑ دینی چاہیئیں۔

شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے عمران خان کو مقبول بنا دیا ہے۔ میں نے دفتر چھوڑ دیا ہے اور پرانے 11 نمبر ہاسٹل میں شفٹ ہو رہا ہوں۔ بھارت میں بھی صف ماتم بچھ گئی ہے لیکن بھارت میں سب سے زیادہ مایوسی کی لہر آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے بلایا تھا لیکن میں بات نہیں کر سکا، وہ 15 روز تک وزیر اعظم رہیں گے اور انہوں نے بہت سارے کام کرنے ہیں۔ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوا وہ سر آنکھوں پر ہو گا لیکن اپوزیشن اپنی سیاسی موت مر گئی ہے۔

عمران خان کی کامیابی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان دو تہائی اکثریت سے کامیاب ہوں گے اور مجھے پتہ ہے اس وقت مریم بی بی پر کیا گزر رہی ہو گی۔ اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں بعد میں ہونے والا اجلاس ایسا تھا جیسے جیلر کے جانے کے بعد قیدی آپس میں میٹنگ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صدر نےقومی اسمبلی تحلیل کر دی، وزیر اعظم ذمہ داریاں جاری رکھیں گے

شیخ رشید نے کہا کہ میری خواہش ہے پنجاب اور بلوچستان کی اسمبلیاں بھی توڑ دی جائیں۔ اپوزیشن نے عمران خان کو مقبول بنا دیا ہے اور ایاز صادق ہفتے میں دو دفعہ لندن جا رہے تھے کیونکہ وہ نواز شریف سے ہدایات لے کر آتے تھے۔ سیاست میں اب مارشل لا کے حالات نہیں ہیں۔ 20 ہزار لوگ ہم نے 172 لوگوں کے لیے بلائے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر کی رولنگ نے ان سب پر پانی پھیر دیا ہے اور یہ سب چلے ہوئے کارتوس ہیں۔ میں گزشتہ 4 سال سے کہہ رہا تھا ن لیگ اقتدار میں نہیں آئے گی تاہم مولانا فضل الرحمان اب تراویح پڑھائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میاں صاحب اور اسحاق ڈار تو واپسی کا منصوبہ بنا کر بیٹھے ہوئے تھے لیکن عمران خان 15 روز اور وزیراعظم رہیں گے اور 90 روز بعد ملک میں الیکشن ہو گا۔


متعلقہ خبریں