اسٹیبلشمنٹ مبینہ خط پر پوزیشن واضح کرے، موڈ صدر کے مواخذے کا بھی ہے: فضل الرحمان

Fazlur Rahman

اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مبینہ خط پر پوزیشن واضح کرے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور پارلیمنٹ کا موڈ صدر کے مواخذے کا بھی ہے۔

میرے خیال میں ڈپٹی اسپیکر کو ایسی رولنگ دینے کا اختیار نہیں تھا، جسٹس منیب اختر

ہم نیوز کے مطابق امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک بیان کے نتیجے میں ڈپٹی اسپیکرنے رولنگ دی۔ اس موقع پر سینیٹر عبدالغفور حیدری بھی موجود تھے۔

انہون ںے کہا کہ سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ کوکالعدم قرار دیا جائے، پورے ملک کو ایک بحران میں مبتلا کردیا گیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 2018 کےالیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی، مبینہ خط پراسٹیبلشمنٹ پوزیشن واضح کرے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان! اس خط کے ذریعے آپ ہیرو نہیں بن سکتے، آپ زیرو ہیں۔

کیا کمیٹی نے 197 ارکان کو غدارقرار دیا؟بلاول نے ترجمان پاک فوج سے وضاحت مانگ لی

پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ اپوزیشن کی رائے لیے بغیرصدرنے اسمبلی تحلیل کردی، تمہیں عدم اعتماد کی تحریک نے الیکشن کی طرف دھکیلا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوام اور پارلیمنٹ کا موڈ صدر کے مواخذے کا بھی ہے، آپ نےاپنے حلف سےغداری کی۔

نگران وزیراعظم کون؟عمران خان نے سابق چیف جسٹس گلزار احمدکانام تجویز کر دیا

ہم نیوز کے مطابق امیر جے یو آئی (ف) نے واضح طور پر کہا کہ گدلے ماحول میں الیکشن میں نہیں جائیں گے،  عمران خان قوم کواپنی کارکردگی بتائیں۔


متعلقہ خبریں