بلاول بھٹو نے خیبرپختونخوا،آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز پیش کردی


اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خیبرپختونخوا،آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز پیش کردی ہے۔

نیشنل سیکورٹی کمیٹی، عمران بچاؤ کمیٹی نہیں ہے،اسٹیبلشمنٹ خط کے متعلق وضاحت دے: مریم نواز

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ تجویز پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد زرداری ہاؤس اسلام آباد میں منقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن ہمارے ساتھ مل کر عمران حکومتوں کے خلاف عدم اعتماد لائے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمٹیی کا اجلاس ہوا، ذوالفقارعلی بھٹو کی برسی کے موقع پر کل لاڑکانہ پہنچے، ذوالفقارعلی بھٹو نے اپنی پوری زندگی ملک و آئین کے لیے وقف کی، سلیکٹڈ کے خاتمے پر پوری سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کو مبارکباد دی۔

انہوں نے کہا کہ لوگ کہتےہیں مارچ کے نتیجےمیں آ ج تک کون سی حکومت گری ہے؟ پیپلزپارٹی نے آمریت کا مقابلہ کیا، یہ سلیکٹڈ کیا چیزہے؟ کراچی سے رحیم یارخان اور رحیم یارخان سے لاہورو اسلام آباد تک جیالے سڑکوں پر نکلے، سلیکٹڈ کی حکومت ختم ہوچکی ہے، کپتان میں مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں تھی وہ بھاگ کیا، پاکستان کی تاریخ میں ایسی بزدلانہ شکست کسی کو بھی نہیں ملی۔

چیئرمین پی پی نے اعلان کیا کہ ملک بھر میں حکومت کے خاتمے پر افطار ڈنر کا اہتمام کیا جائے گا جو شہر شہر اور گاؤں گاؤں ہو گا۔

اسٹیبلشمنٹ مبینہ خط پر پوزیشن واضح کرے، موڈ صدر کے مواخذے کا بھی ہے: فضل الرحمان

بلاول بھٹو نے کہا کہ سلیکٹڈ اب پنجاب سے بھاگنے کی کوشش کررہا ہے، جمہوریت کا جنازہ نکالنے والے شخص کو بدترین شکست دی،پیپلزپارٹی جمہوریت کی بحالی کے لیے جدوجہد کررہی ہے، اگر ہم جمہوری حالات سے چلیں گے تو پاکستانی معیشت کو سنبھالیں گے، پیپلزپارٹی نے آئین توڑنے والے کسی بھی شخص کو معافی نہیں دی، عمران خان کی وجہ سے ملک کے تمام ادارے متنازعہ بن گئے ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ سلیکٹڈ حکومت کے خاتمے پر ملک بھر میں جشن منائیں گے، عدلیہ کو بھی ایک شخص کی وجہ سے متنازعہ بنایاگیا، اگر تمام چیزیں بہتر نہ ہوئیں تو مسائل خراب ہو سکتے ہیں، عمران نے خط کے معاملے پر عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا ہے، ہم غدار غدار کھیلنے والے نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ غداری کے الزام کا ہمیں جواب دیا جائے، نیشنل سیکیورٹی میٹنگ کے منٹس سامنے لائے جائیں، یہ بھی واضح کرنا ضروری ہے کہ کیا اپوزیشن کو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے سازش میں ملوث قراردیا تھا؟ اس معاملے پر عمران خان کو جواب دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنی سیاست کیلئے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو متنازعہ بنایا، ہمیں عمران خان سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہیے،جو ادارے عمران خان نے متنازعہ بنائے ان کے پاس داغ دھونے کا وقت ہے، ہمیں غدار قراردینے والوں کو بھرپور ردعمل نظرآئے گا۔

عمران خان کے بیان کی سکیورٹی کمیٹی کے عسکری ممبران وضاحت کریں، زرداری

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ پیپلزپارٹی اور متحدہ اپوزیشن ملک بھر میں مظاہرے کرے گی، پیپلزپارٹی پنجاب میں بھی کامیاب ہوگی۔


متعلقہ خبریں