چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر بغاوت میں 30 سیکنڈز لگے تو اس کے تدارک میں بھی 30 سیکنڈز لگنے چاہیئیں،انصاف میں تاخیر انصاف فراہم نہ کرنے کے مترادف ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ایک پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں گزشتہ ہفتوں کے آئینی بحران کے بعد آج پنجاب میں ڈپٹی اسپیکر کو وزیراعلی کے انتخاب کے دن اسمبلی سے باہر نکال دیا گیا۔عوامی نمائندوں کے ایوان کے اطراف خاردار آہنی تاریں لگادی گئی ہیں۔
If it takes 30seconds to pull off a coup, it should take 30secs to undo a coup. Justice delayed is Justice denied. After last weeks constitutional break down in Islamabad. Today Punjab dep speaker was locked out of assembly on day of voting for CM. Barbered wire around ppls house
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) April 6, 2022
انہوں نے ٹوئٹر پر ایک اور ٹویٹ میں کہا ہے کہ عمران خان کے آخری مایوس کن اقدامات اب انہیں بچا نہیں سکتے۔ ان کی حکومت جاچکی، سلیکٹڈ راج کا خاتمہ ہوگیا۔
None of Imran khans desperate measures can save him now. his government is gone. Selected raj is over. The people are watching, history will record, how he was brought in undemocratically and on his way out he set the constitution on fire. https://t.co/Qo5U5Bg3oq
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) April 6, 2022
ان کا کہنا ہے کہ کیسے عمران خان کو غیرجمہوری طریقے سے لایا گیا اور کیسے بھاگتے ہوئے اس نے آئین کو پامال کیا، عوام یہ دیکھ رہے ہیں اور تاریخ میں یہ سب لکھا جائے گا۔