وزیر اعلیٰ کا جلد انتخاب، حمزہ شہباز کی درخواست پر اعتراض ختم، سماعت پیر کو ہو گی

حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پرنیب سے جواب طلب

فائل فوٹو


لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے دائر درخواست کو اعتراض ختم کر دیا۔ کیس کی سماعت پیر کو ہو گی۔

لاہور ہائی کورٹ آفس نے حمزہ شہباز کی درخواست پر اعتراض عائد کیا جس میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 69 کے تحت اسمبلی کی کارروائی پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع نہیں ہو سکتا۔

عدالت نے حمزہ شہباز کی درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کر کے کیس آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا۔ ہائیکورٹ آفس نے حمزہ شہباز کی درخواست پر نمبر لگا کر فائل چیف جسٹس کو بھجوائی جس پر چیف جسٹس امیر بھٹی نے کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی نے استفسار کیا کہ درخواست پر اعتراض لگا ہے کیا کہیں گے؟

حمزہ شہباز کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ہمیں اسمبلی کے اندر داخل نہیں ہونے دیا جا رہا، پنجاب اسمبلی کا گیٹ بند ہے اور خاردار تاریں لگی ہیں۔ اسپیکر خود وزیر اعلیٰ کے امیدوار ہیں، اسکروٹنی نہیں کر سکتے۔ 8 دن سے پنجاب کا وزیر اعلیٰ نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اتنے دن کہا ں رہے ؟  جس پر وکیل اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیا کہ 6 اپریل کو ووٹنگ کا کہا گیا تھا مگر اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ ایڈووکیٹ جنرل نے 6 اپریل کو الیکشن کی سپریم کورٹ میں یقین دہانی کروائی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ الیکشن کی تاریخ تبدیل کروانے کی کیا ضرورت پیش آئی ؟ ڈپٹی اسپیکر نے پہلے تاریخ مقرر کر دی تھی۔ بڑی آبادی کا صوبہ بغیر حکومت کے چلایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا 4 ماہ کے دوران حلقہ بندیاں مکمل کرنے کا حکم

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو طلب کر کے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کی۔ وقفے کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔

چیف جسٹس امیر بھٹی نے استفسار کیا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب آگئے ہیں ؟ پیر کو پھر اس کیس کو سنیں گے۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے استدعا کی کہ ہماری درخواست ہے اس پر جلد سماعت کر دی جائے۔

عدالت نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کی درخواست پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

حمزہ شہباز نے درخواست میں اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا۔ درخواست میں حمزہ شہباز نے مؤقف اختیار کیا کہ یکم اپریل سے وزیر اعلیٰ پنجاب کا عہدہ خالی ہے۔ سیکرٹری اسمبلی اور انتظامی افسران پرویز الہی کے غیر قانونی احکامات پر عمل کر رہے ہیں۔

حمزہ شہباز شریف کی جانب سے دائر درخواست میں یہ مؤقف بھی اپنایا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے تقرر کے لیے بلا جواز تاخیر کی جا رہی ہے۔ حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ فریق ہیں۔

درخواست میں عدالت کو بتایا گیا کہ آرٹیکل 130 کے تحت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ملتوی نہیں ہو سکتا تھا۔ فریقین اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام ہو چکے ہیں۔ آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب اراکین کو اسمبلی میں داخل کرانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔

حمزہ شہباز نے عدالت سے استدعا کی کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کر کے فوری وزیراعلیٰ کے انتخابات کرائے جائیں۔ پنجاب اسمبلی کے احاطے کو سیل کرنے کا اقدام بھی غیر قانونی قرار دیا جائے۔


متعلقہ خبریں