کابینہ اجلاس: دھمکی آمیز خط اہم ملکی شخصیات سے شئیر کرنے کی منظوری

بات سنیں: ہم نہیں جارہے، دیکھتے جائیں، شہباز شریف اچکن نہیں پہن سکے گا، وزیراعظم

وفاقی کابینہ نے دھمکی آمیز خط اہم ملکی شخصیات سے شئیر کرنے کی منظوری دے دی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت آج ہونے والے کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسپیکر، چیرمین سینیٹ اور چیف جسٹس سے غیر ملکی خط شیئر کیا جائے گا۔

کابینہ نے دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دے دیا، فواد چودھری

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کابینہ اجلاس سے متعلق بتایا ہے کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ دھمکی آمیز مراسلہ ڈی کلاسیفائیڈ کیا جائیگا۔

انہوں نے بتایا کہ مراسلہ چیف جسٹس، ا سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو بھیجا جائے گا، اسپیکر مراسلے کو اپوزیشن لیڈر کو دکھا سکے اور چیف جسٹس اس پر کارروائی کر سکیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت ہوا تھا جس میں کابینہ نے دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے وزیر اعظم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد سے پہلے تمام حقائق ارکان کے سامنے رکھے جائیں گے جبکہ دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کے لیے کابینہ نے کمیشن تشکیل دے دیا۔ جس کی سربراہی لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ کا جلد انتخاب، حمزہ شہباز کی درخواست پر اعتراض ختم، سماعت پیر کو ہو گی

فواد چودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا منحرف اراکین ووٹ ڈال سکتے ہیں لیکن منحرف اراکین کا کیس تو سپریم کورٹ کے پاس تھا ہی نہیں۔ پارلیمنٹ کی بالادستی اب نہیں رہی اور اب پارلیمان کی حاکمیت سپریم کورٹ کو منتقل ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور ہم فیصلے پر نظرثانی کے لیے بھی جائیں گے۔ یہ عمومی تحریک عدم اعتماد نہیں ہے اگر ہوتی تو ہم اسے ویلکم کرتے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد بین الاقوامی سازش کے تحت لائی گئی اور کل سازش سے متعلق اصل ریکارڈ ممبران اسمبلی کے سامنے رکھا جائے گا۔


متعلقہ خبریں