شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام اسٹاپ لسٹ سے نکالنے کا حکم،ایف آئی اے کی سرزنش


شہباز گل اور شہزاد اکبر کے نام سٹاپ لسٹ سے نکلوانے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے کہا کہ افسوس ناک ہے کہ ہر حکومت ایف آئی اے کو اسی طرح استعمال کرتی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایف آئی اے کی سرزنش کر دی کہا یہ جان لیں یہ آئینی عدالت آپ کو یہ سب نہیں کرنے دے گی۔ ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ملک میں جو حالات سامنے آئے اس دوران نام سٹاپ لسٹ میں ڈالے گئے۔

جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا ہو گیا تھا کیا مارشل لا لگ گیا تھا؟ جس پر حکام نے بتایا کہ انہیں ایف آئی اے اسلام آباد زون سے نام سٹاپ لسٹ میں ڈالنے کی شکایت آٹھ اپریل کو موصول ہوئی تھیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے کب سے اتنا خودمختار ہو گیا کہ حکومت وقت کے لوگوں کے خلاف کیسز بنائے۔ افسوس ناک ہے کہ ہر حکومت ایف آئی اے کو اسی طرح استعمال کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میں امریکہ کا مخالف نہیں ہوں، شہباز گل

ایف آئی اے نے کہا کہ شہباز گل اور شہزاد اکبر کا نام آمدن سے زائد اثاثوں پر لسٹ میں ڈالا گیا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ اپنے آپ کو شرمندہ نہ کریں۔ آئینی عدالت آپ کو یہ سب نہیں کرنے دے گی۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ ایف آئی اے سے پوچھ لیں ہم خود ہی اڈیالہ جیل چلے جاتے ہیں، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ جیل جانا چاہتے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے، ایف آئی اے یقینی بنائے کہ شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام لسٹ سے نکالا جائے۔


متعلقہ خبریں